سیاسیات- سینیئر امریکی سفارت کار جین گویٹو نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کو روس، چین اور ایران کے رحم و کرم پر چھوڑ کر نہیں جا سکتے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ جین گویٹو نے امریکا کی مشرق وسطیٰ سے واپسی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم اتنا دور نہیں جائیں گے کہ مشرق وسطیٰ میں کسی طرح کا خلا پیدا ہو جسے چین، روس یا ایران پُر کریں۔
عراق کے بارے میں اٹلانٹک کونسل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئیر امریکی سفارت کار جین گویٹو نے مزید کہا کہ روس اور ایران کے گٹھ جوڑ پر گہری تشویش ہے۔
جین گویٹو نے الزام عائد کیا کہ روس نے یوکرین پر ایرانی ساختہ خودکش ڈرونز استعمال کیے جس سے بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصان ہوا۔ ایران کے فوجی اسلحے کی روس کو منتقلی کے شواہد موجود ہیں۔
ایران سے جوہری معاہدے اور شراکت داری پر سینیئر سفارت کار کا کہنا تھا کہ ایران کے ایک اہم شراکت دار ہونے کا پورا ادراک ہے تاہم ایران کو مسلح جنگجوؤں کو عراق اور یمن میں مدد و معاونت بند کرنا ہوگی۔
جین گویٹو نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ایران عراق اور خطے سے امریکی افواج اور سفارت کاروں کو باہر نکالنا چاہتا ہے اور ان کے حامی عسکری گروپس نے امریکی فوج پر عراق اور دوسری جگہوں پر حملے کیے ہیں۔
چین سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے جین گویٹو کا کہنا تھا کہ چین مشرق وسطیٰ میں تعلقات بنانے کی کوشش کے علاوہ عالمی سطح پر ایک غیر لبرل ورلڈ آرڈر لانے کی کوشش کر رہا ہے۔
سینیئر سفارت کار کا مزید کہنا تھا کہ عراق چین کے ساتھ اپنے ترقیاتی اہداف کے لیے آگے جا سکتا ہے تاہم امریکا عراق کو خبردار کرے گا کہ چین کے ساتھ تعلقات کے دوران آنکھیں کھلی رکھے۔