نومبر 24, 2024

القدس اب بھی عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ

سیاسیات- ایرانی وزیر خارجہ نے شام میں فلسطینی مقاومتی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ فلسطین اور القدس اب بھی عالم اسلام کا پہلا مسئلہ ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے دمشق کے دورے کے دوران ہفتے کی شب حکام کے ایک گروپ اور فلسطینی مقاومتی گروپوں کے سرکردہ ارکان سے ملاقات کی۔

میر عبداللہیان نے شام کے دارالحکومت میں فلسطینی مقاومتی تنظیموں کے نمائندوں کی موجودگی میں اس طرح کے اجلاس کے انعقاد کو فلسطین کی حمایت میں ایک عظیم اتحاد قرار دیا اور کہا کہ جب تک فلسطین کی تاریخی سرزمین پر فلسطینی حکومت قائم نہیں ہوجاتی، فلسطین عالم اسلام کا پہلا مسئلہ رہے گا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے گذشتہ برسوں میں فلسطین کے خلاف مختلف منصوبے استعمال کیے ہیں۔ انہوں نے نے فلسطینی قوم اور مزاحمتی گروہوں کی ان سازشوں کو ناکام بنانے کی تعریف کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن سیف القدس نے ثابت کر دیا کہ مزاحمت اور فلسطین زندہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ کپ نے بھی یہ ظاہر کیا کہ فلسطین زندہ ہے اور عرب اسرائیل تعلقات کو معمول پر لانے کی ایک پیسے کی بھی قیمت نہیں ہے۔امیر عبد اللہیان نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نئی حکومت کی تشکیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا مقبوضہ فلسطین میں نام اور چہروں کے بدلنے سے کچھ نہیں بدلے گا لیکن صیہونی حکومت کے اہلکار ایک انتہا پسند سے دوسرے انتہا پسند کی طرف بڑھتے ہیں، جس کی وجہ اسرائیل میں گہرے سیکورٹی اور سماجی بحران ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ شدت پسند مزاحمت کار اور فلسطینی قوم کے درمیان زیادہ ہم آہنگی کا باعث بنیں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے سید حسن نصر اللہ اور زیاد النخالہ کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مقاومتی قوت بہترین پوزیشن میں ہے۔ امیر عبداللہیان نے ایران کے خلاف مغرب کی حالیہ سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ فسادات سے فائدہ اٹھا کر بعض قوتوں نے مداخلت کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کو کمزور کرنے کی کوشش کی لیکن ایران کی عقلمند قوم نے ان کی سازشوں کو ناکام بنا دیا۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

14 + 3 =