جولائی 21, 2025

تحریر: بشارت حسین زاہدی

تاریخِ اسلام میں کچھ شخصیات ایسی ہیں جن کا ذکر صرف اُن کے کردار ہی کو اجاگر نہیں کرتا بلکہ وہ پوری تاریخ کا رخ موڑ دیتی ہیں۔ حضرت امام زین العابدین علیہ السلام انہی برگزیدہ ہستیوں میں سے ایک ہیں۔ آپ کو "یادگارِ کربلا” اور "سفیرِ کربلا” کے القابات سے نوازا جاتا ہے، اور یہ دونوں القابات آپ کی شخصیت اور آپ کے کارناموں کی مکمل عکاسی کرتے ہیں۔

کربلا کی زندہ جاوید یادگار

امام زین العابدین علیہ السلام کربلا کے اُس عظیم واقعے کے چشم دید گواہ تھے جس میں آپ نے اپنے والد گرامی حضرت امام حسین علیہ السلام، اپنے چچا، بھائیوں اور دیگر عزیز و اقارب کی شہادت دیکھی۔ یہ غم و اندوہ کا ایسا پہاڑ تھا جو کسی بھی انسان کی کمر توڑنے کے لیے کافی تھا، مگر آپ نے اس غم کو اپنے سینے میں سمو کر اسے ایک ایسی قوت میں تبدیل کر دیا جس نے دینِ اسلام کی بقا کا سامان کیا۔ آپ کی ذاتِ اقدس درحقیقت کربلا کی ایک زندہ جاوید یادگار ہے، جو آج بھی ہمیں اُس عظیم قربانی کی یاد دلاتی ہے اور حق و باطل کے درمیان واضح لکیر کھینچتی ہے۔

سفیرِ کربلا؛ پیغامِ شہادت کے امین

کربلا کے بعد سب سے اہم فریضہ امام زین العابدین علیہ السلام نے ادا کیا، اور وہ تھا کربلا کے پیغام کو دنیا تک پہنچانا۔ آپ نے اپنی بقیہ زندگی کو اس مشن کے لیے وقف کر دیا۔ کوفہ اور شام کے بازاروں اور درباروں میں آپ نے خطبات دیے، جن میں یزیدی ظلم و ستم کو بے نقاب کیا اور اہل بیتِ اطہار کی مظلومیت کو واضح کیا۔ آپ کا ہر ایک لفظ حق کی آواز تھا، جو ظالموں کے ایوانوں میں گونج کر انہیں لرزہ براندام کر دیتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کو "سفیرِ کربلا” کہا جاتا ہے، کیونکہ آپ نے اُس خونین پیغام کو اپنے ہر قول و فعل سے عام کیا جو کربلا کی ریت پر رقم ہوا تھا۔

صحیفہ سجادیہ؛ تعلیماتِ اہل بیت کا گنجینہ

امام زین العابدین علیہ السلام کی سب سے بڑی میراثوں میں سے ایک "صحیفہ سجادیہ” ہے، جسے "زبورِ آلِ محمد” بھی کہا جاتا ہے۔ یہ دعاؤں کا ایک ایسا مجموعہ ہے جس میں صرف مناجات ہی نہیں بلکہ دینِ اسلام کے تمام بنیادی اصول، اخلاقی اقدار، معاشرتی ضابطے اور انسانیت کے لیے رہنمائی موجود ہے۔ صحیفہ سجادیہ کے ذریعے آپ نے ایسے کٹھن دور میں جب اہل بیت پر سختیاں عروج پر تھیں، الٰہی تعلیمات کو زندہ رکھا اور انہیں نسل در نسل منتقل کیا۔ یہ صحیفہ آج بھی روحانیت اور اخلاقیات کا ایک انمول سرچشمہ ہے۔

عبادت و ریاضت کا پیکر

آپ کے لقب "زین العابدین” کا مطلب ہے "عبادت گزاروں کی زینت”۔ آپ اپنی عبادت، تقویٰ اور پرہیزگاری میں بے مثال تھے۔ آپ کی زندگی کا ہر لمحہ خدا کی یاد اور اس کی رضا میں بسر ہوتا تھا۔ آپ نے اُمت کو یہ درس دیا کہ ہر حال میں، خواہ حالات کتنے ہی ناسازگار کیوں نہ ہوں، اللہ سے تعلق مضبوط رکھنا چاہیے۔

امام زین العابدین علیہ السلام کی سیرت ہمیں صبر، استقامت، حق گوئی اور دین کی پاسداری کا درس دیتی ہے۔ آپ کی حیاتِ مبارکہ ہمارے لیے ایک روشن چراغ ہے جو ظلمت کے ہر دور میں ہمیں راستہ دکھاتی ہے۔ آپ صرف ماضی کی ایک ہستی نہیں، بلکہ آج بھی آپ کا پیغام رہتی دنیا تک ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا واٹس ایپ چینل فالو کیجئے۔

https://whatsapp.com/channel/0029VaAOn2QFXUuXepco722Q

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

4 × 5 =