تحریر: ایس اے زاہد
اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور وزیر اعظم شہباز شریف نے اہم خطاب کئے، وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں اوورسیز پاکستا نیوں کے لئے مراعاتی پیکیج کا اعلان کیا یہ شاید پہلا کنونشن اور بیرونی ملک مقیم پاکستانیوں کاپہلا مراعاتی پیکیج ہے۔
وزیر اعظم نے اوور سیز پاکستانیوں کی ملکی معیشت کی بہتری کیلئے کوششوں کی تعریف کیا، وزیر اعظم نے اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع سے آگاہ کیا اور انکوان مواقع سے فائدہ اٹھانے اور سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی، یقیناً وزیر اعظم کے خطاب، اوورسیز پاکستانیز کیلئے انتہائی اہم اور مطلوب و ضروری مراعاتی پیکیج ، ملک میں سرمایہ کاری کی دعوت اور اس مقصد کےلئے تمام ضروری سہولیات کی بروقت اور آسان دستیابی سے ان کے حوصلے مزید بلند ہوں گے اور اس کے نتائج پالیسی وضع کرنے کے بعد جلد آنے شروع ہوں گے۔
ہم نے آرمی چیف کے خطاب کو چند وجوہات کی بناپر اہم ترین قرار دیا ہے، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا خطاب کسی سیاستدان کا عوامی جلسے سے کوئی جو شیلا خطاب نہیں تھا، انکے خطاب کا ہر لفظ بامعنی، قوم اور مسلح افواج کےہر افسر اور جوان کے دلوں کی آواز اور ترجمانی کا عکاس تھا ۔
یہ کوئی عام تقریر نہیں تھی، آرمی چیف کے خطاب میں دہشت گردوں اور ملک کےاندر و باہر دشمنوں کےلئے واضح پیغام اورتنبیہ تھی، ان کا خطاب اوورسیز پاکستانیوں کے اس کنونشن میں شریک اراکین کے ساتھ ساتھ بیرون ملک مقیم ہر پاکستانی کے لئے تسلی، یقین و اعتماد کا پیغام تھا، آرمی چیف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو یقین دلایا کہ افواج پاکستان کی موجودگی میں فتنہ الخوارج کبھی بھی اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔
یہ خوارج پاکستان کو نقصان تو نہیں پہنچا سکتے البتہ پاک فوج کی فولادی دیوار سے ٹکریں مارتے ہوئے اپنے سرپھاڑتے رہیں گے اور جو بھی سکیورٹی اداروں کے سامنے آئے گا اس کو جہنم واصل کیا جائے گا اور اب یہی کچھ ان دہشت گردوں کے ساتھ کیا جا رہا ہے ان میں سے اب کوئی حملہ آور واپس زندہ نہیں گیا نہ جاسکے گا۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اپنے اس اہم ترین خطاب میں غزہ کے مسلمانوں کا بھی خصوصی طور پر ذکر کیا ،مقبوضہ کشمیر کے مظلوم و نہتے مسلمانوں کے بارے میں آرمی چیف کے ذکر کا مفہوم یہ تھا کہ پاکستان ہمیشہ کی طرح کشمیری مسلمانوں کی اخلاقی، سیاسی و سفارتی مدد جاری رکھے گا اور اس میدان میں پاکستان کشمیری بہن بھائیوں کیساتھ اس وقت تک ڈٹ کر کھڑا رہے گا جب تک ان کو بھارتی تسلط سے آزادی نہیں ملتی ۔
بھارت ایک لاکھ سے زائد بے گناہ کشمیریوں کا قاتل ہے، بھارت نے بزور بندوق لاکھوں کشمیریوں کویرغمال بنایا ہوا اور مقبوضہ کشمیر کودنیا کی واحد اوپن جیل میں تبدیل کیا ہوا ہے لیکن تمام تر ظلم و جبر،قتل اور قید وبند کی اذیتوں کے باوجود بھارت کشمیری مسلمانوں کے جذبہ حریت کو ختم نہیں کر سکا اور نہ کبھی کر سکے گا، سوال یہ ہے کہ آخر مظلوم کشمیری کیا چاہتے ہیں کیا وہ بھارتی سرزمین پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ہرگزنہیں ، کیا وہ ہندو توا حکومت کا تختہ الٹنا چاہتے ہیں، کبھی نہیں ۔
کشمیری اپنی سرزمین پر آزادی اور خود مختاری کے ساتھ آشتی اور امن و سکون سے رہنا چاہتے ہیں جو ان کا بنیادی انسانی حق ہے اور اسی حق کو گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصہ سے غصب کر رکھا ہے لیکن اتنا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود انسانی حقوق کے جھوٹے اور نام نہاد دعویداروں کو یہ بالکل نظر نہیں آیا لیکن رات جتنی بھی اندھیری اور طویل ہو اس کی صبح ضرور ہوتی ہے اور پاکستان کی کشمیریوں کی آزادی کا سورج طلوع ہونے تک اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رہے گی۔
غزہ کے محصور، نہتے ، بے بس اور لاچار مسلمانوں کے بارے میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے تاریخی خطاب میں ذکر کا مفہوم یہ تھا کہ لاکھوں بے بس فلسطینی عورتوں ، بچوں، بوڑھوں، بیماروں اور غریب ولا چار نوجوانوں کو نہ صرف انسانیت کے قاتل اسرائیل نے محصور کر رکھا ہے بلکہ گزشتہ ایک سال کے عرصہ میں ایک لاکھ سے زائد معصوم بچوں اور عورتوں سمیت غمزہ کے شہریوں کا براہ راست قتل عام کیا ہے۔
اسرائیل نے ان کو محصور کر کے ان کا دانہ پانی بند کر دیا ہے چھوٹے چھوٹے بچے بھوک و پیاس سے بلبلا رہے ہیں ، وہاں مریضوں کیلئے نہ کوئی اسپتال بچا ہے نہ ادویات ہیں ۔ پانی و بجلی ناپید کر دی گئی ہے، اس تمام صورتحال کو رب عظیم دیکھ رہا ہے لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ظالم ظلم کرتا رہے گا اور اس پر رب العالمین کا دردناک و عبرتناک عذاب نازل نہیں ہوگا۔
تاریخ ایسے ظالموں اور انکے عبرتناک انجام سے بھری پڑی ہے بلکہ ان پر نازل ہونے والے سخت ترین عذابوں کی نشانیاں بھی موجود ہیں جن کا ذکر رب کائنات نے تفصیل کے ساتھ قرآن کریم میں بھی کیا ہے، اب چونکہ اسرائیل ظلم و بربریت کی انتہا پر پہنچ چکا ہے۔اسلئے قانون قدرت کے مطابق ان پر انتہائی دردناک عذاب بس آنے والا ہے۔
آرمی چیف نے اپنے خطاب میں سوشل میڈیا پر ملک اور ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹی اورمکروہ مہم سے اندرون و بیرون ملک پاکستانیوں کو آگاہ کیا، یہ لوگ سوشل میڈیائی دہشت گرد اور ملک کے دشمن ہیں،ہمارے خیال میں پاکستانی جہاں بھی ایسے دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کے وی لاگ اور چینلز وغیرہ دیکھیں ان کو ہمیشہ کے لئے بلاک اور ڈیلیٹ کرکے ان کے منہ پر کالک مل دیں، اندرون ملک ان کے حمایتی بھی اس دہشت گردی میں برابر کے مجرم ہیں۔
بشکریہ جنگ اردو