مارچ 8, 2025

تُرک وزیر خارجہ کے بے بنیاد الزامات پر ایران کا سخت ردعمل

سیاسیات۔ الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے ترکیہ کے وزیر خارجہ ھاکان فیدان نے ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کی، جس پر ردعمل دیتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان “اسماعیل بقائی” نے کہا کہ علاقائی تبدیلیوں میں درپردہ و آشکار امریکی و صیہونی ہاتھوں کو نہ دیکھنا بہت بڑی غلطی ہے۔ اسماعیل بقائی نے کہا کہ ترک وزیر خارجہ کی تعبیر کے مطابق یہ بات ٹھیک ہے کہ خطے کو ایک ملک کی دوسرے ملک پر تسلط کی ثقافت سے آزاد ہونا چاہیئے۔ نہ عرب، نہ تُرک، نہ کُرد اور نہ ہی ایرانیوں کو ایک دوسرے کے خلاف خطرہ ہونا چاہیئے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ اسرائیل کے بارے میں ان کا کیا خیال ہے۔ اسماعیل ‏بقائی نے مزید کہا کہ تُرک حمایت یافتہ باغیوں کے دمشق پر قبضے کے چند روز بعد اسرائیل نے شام کی دفاعی و عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا، حتیٰ اس ملک کی یونیورسٹیز اور تحقیقاتی مراکز کو بھی نہیں بخشا گیا۔ اس ملک کے نوے فی صد تعلیمی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے گولان ہائٹس پر قبضہ کر لیا اور اپنی تسلط پسندانہ عادت سے مجبور ہو کر شامی سرزمین کے ایک بڑے و اہم حصے پر قبضہ کر لیا۔

اسماعیل بقائی نے کہا کہ اسرائیل اس وقت شام کے اہم ترین آبی ذخائر کو کنٹرول میں لے چکا ہے اور مسلسل اس ملک کی خود مختاری کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ خطے، فلسطین اور شام کی عوام کے لئے غلط پالیسی کا نتیجہ ہے۔ ایران گزشتہ 5 دہائیوں سے خطے میں کسی جاہ و منزلت کا خواہاں نہیں۔ ہماری تمام تر دلچسپی فلسطینی عوام کی حمایت، قبضے اور خطے سے اسرائیلی تسلط کے خاتمے پر ہے۔ آج مسئلہ فلسطین پہلے سے کہیں زیادہ واضح ہوچکا ہے۔ اسرائیل نفرت کی تصویر بن چکا ہے۔ اگر پیٹھ میں خنجر گھونپنے والے نہ ہوتے تو کسی کو غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی اور مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے منصوبے پیش کرنے کی جرات نہ ہوتی۔ ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ مقاومت کی مدد کی۔ اس کے ساتھ ساتھ غیر قانونی چارہ جوئیوں اور دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔ ایران وہ پہلا ملک تھا، جس نے داعش و انتہاء پسندوں کے خلاف شہید قاسم سلیمانی کے ہاتھوں علم جہاد بلند کیا اور انہیں شکست دی۔

اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایران ہی وہ پہلا ملک تھا، جس نے ترکیہ میں حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کی مخالفت کی۔ ہم ان پہلے ممالک میں سے تھے، جنہوں نے کُرد مسلح گروہ PKK کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کا خیرمقدم کیا اور اس واقعے کو ہمسایہ ملک ترکیہ کی سلامتی کی راہ میں اہم موڑ قرار دیا۔ انہوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ ایران اپنے اصولی موقف پر ثابت قدم ہے۔ ہم ہر روز اپنا موقف نہیں بدلتے۔ واضح رہے کہ ترکیہ کے وزیر خارجہ “ھاکان فیدان” نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد دعویٰ کیا۔ انہوں نے ایران کی علاقائی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے غلط قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ ایران کی پالیسیوں کو عارضی کامیابی حاصل ہو جائے، لیکن ایک طویل مدت ایران اور خطے کو ان پالیسیوں کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

ten − 3 =