سیاسیات- غاصب و سفاک صیہونی رژیم کے اندھے حامی امریکی صدر جو بائیڈن نے غاصب صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور معزول اسرائیلی وزیر جنگ یوایو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر مبنی بین فوجداری عدالت (ICC) کے فیصلے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کو ایک “شرمناک” اقدام قرار دیا ہے۔
اس حوالے سے اپنی گفتگو کے دوران، بین الاقوامی فوجداری عدالت میں پیش کئے گئے ثبوتوں کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت جتنے بھی ثبوت و شواہد پیش کر دے، ہم حماس اور اسرائیل کو ایک جیسا نہیں مان سکتے! جو بائیڈن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم لاحق ہونے والے خطرات سے نمٹنے کے لئے “ہمیشہ اس (صیہونی) رژیم کے شانہ بشانہ رہیں گے”۔ گزشتہ 1 سال سے زائد کے عرصہ سے غزہ میں جاری سفاک صیہونی رژیم کے کھلے جنگی جرائم پر آنکھیں موند لینے والے امریکی صدر نے مزید کہا کہ ہم، وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے لئے پراسیکیوٹرز کی ”جلد بازی” کے ساتھ ساتھ اس فیصلے کی وجہ بننے والے طریقہ کار میں پریشان کن غلطیوں کی موجودگی پر بھی بدستور گہری تشویش میں مبتلاء ہیں!!