سیاسیات۔ رواں شب لبنان کی پارلیمنٹ کے سپیکر “نبیہ بیری” سے رہبر معظم انقلاب کے خصوصی ایلچی “علی لاریجانی” نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد علی لاریجانی نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دئیے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ابھی میں نے لبنان کے نگران وزیراعظم “نجیب میقاتی” اور سپیکر نبیہ بیری سے ملاقات کی۔ ہم ہر صورت حال میں لبنانی عوام و اعلیٰ حکام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خصوصاََ اس وقت صیہونی رژیم کی جانب سے پیدا کرہ حالات میں ایران آپ کی مکمل مدد کا یقین دلاتا ہے۔ ہم لبنانی عوام اور ان کی خواہشات کی حمایت کو اپنی ذمے داری سمجھتے ہیں۔ علی لاریجانی نے کہا کہ امید ہے کہ لبنان کے حالات جلد بہتر ہو جائیں گے۔ جنوبی لبنان سے حالات کی وجہ سے اپنے گھروں کو چھوڑنے والے جلد واپس لوٹیں گے۔ میرے اس سفر کا مقصد لبنانی حکومت و عوام کی مکمل مدد کی یقین دہانی ہے۔ رہبر معظم انقلاب کے نمائںدہ خصوصی نے کہا کہ لبنان کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں میں فطری طور پر ہم نے مختلف مسائل کے بارے میں بات چیت کی۔
ایک صحافی نے علی لاریجانی سے سوال کیا کہ کیا آپ قراداد 1701 کے حوالے سے لبنان کے موقف یا فیصلے کو قبول کرتے ہیں؟۔ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ہر اس اقدام کی حمایت کریں گے جسے لبنان کے اعلیٰ حکام و مقاومت قبول کرے۔ ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ امریکی سفیر کی جانب سے حالات کو سنبھالنے کے لئے لبنانی حکام کو دی جانے والی تجاویز کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں؟۔ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد کسی کام میں رکاوٹ ڈالنا یا اسے سبوتاژ کرنا نہیں بلکہ ہمارا مقصد مسائل کا حل ہے۔ لہٰذا ہم ہر صورت حال میں لبنان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جو لوگ حالات خراب کرنا چاہتے ہیں وہ نتین یاہو اور اس کا ٹولہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دوست اور دشمن کو پہنچانیں۔ اُن سے پوچھا گیا کہ وہ نبیہ بیری کے لئے رہبر معظم کا کوئی پیغام لائے ہیں؟۔ جس پر انہوں نے کہا جی ہاں۔ کیا ایران نے مقاومت سے ہاتھ اٹھا لیا ہے؟۔ اس سوال پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ آپ مضحکہ خیز باتوں کو سنجیدہ لے رہے ہیں۔ کس نے یہ بات کی ہے؟۔
علی لاریجانی سے سوال پوچھا گیا کہ حالیہ جنگ کے دوران “حزب الله” کے لئے ایران کا کیا پیغام ہے؟۔ انہوں نےجواب دیا کہ حزب الله عاقل تحریک ہے۔ لبنانی عوام بھی عقلمند ہے، اسلئے وہ خود جانتے ہیں کہ انہیں کیا کرنا ہے۔ درست ہے کہ ہم مقاومت کی مدد کرتے ہیں مگر وہ خود بہتر جانتے ہیں کہ انہیں کیا کرنا ہے۔ ایک صحافی نے پوچھا کہ ایران کس طرح مقاومت کی مدد کرتا ہے جس پر انہوں نے کہا کہ آپ بہتر جانتے ہیں کہ ہم کیسے مدد کرتے ہیں۔ ایک اور سوال کیا گیا کہ کیا آپ نے قرارداد 1701 کے بارے میں لبنانی وزیراعظم سے بات کی؟۔ جس پر انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر انہوں نے ہمیں مکمل وضاحت دی ہے۔