نومبر 24, 2024

شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کا قتل امریکہ کا ناقابل معافی جرم ہے۔ سید عمار الحکیم

سیاسیات- عراق کی قومی حکمت پارٹی کے سربراہ سید عمار حکیم نے بغداد میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے میں شہید قاسم سلیمانی، شہید ابومہدی المہندس اور ان کے دیگر ساتھیوں کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: “شہداء، ان کے مقام اور ان کے ساتھ قلبی تعلق کے بارے میں بات کرنا بہت مشکل ہے لیکن ان سے اور ان کے اصولوں سے ہماری وفاداری کا تقاضہ یہ ہے کہ ہم اپنی جان پاکیزہ کرنے، ان کی یاد ہمیشگی کرنے اور ان کے راستے اور اصولوں کی پابندی کی قدردانی کرنے کیلئے ان کی یاد منائیں تاکہ اس عظیم میراث کی حفاظت کر سکیں اور جہاں تک ممکن ہو اپنے وطن، اقدار اور مستقل اصولوں کی حفاظت کرنے کی کوشش کریں۔” انہوں نے کہا کہ شہید المہندس اور شہید قاسم سلیمانی مرجع عالیقدر آیت اللہ امام سیستانی کی مکمل اطاعت کرتے تھے۔

سید عمار حکیم نے کہا کہ یہ دو عظیم شہید داعش کے خلاف جنگ میں پہلی صف میں تھے اور وہ فتح کے کمانڈرز کا لقب پانے کی لیاقت رکھتے ہیں۔ ان کی شجاعت کا اجر شہادت کی توفیق پانے سے زیادہ بہتر نہیں تھا۔ عراق کی قومی حکمت پارٹی کے سربراہ نے کہا: “ہم سمجھتے ہیں کہ بغداد ایئرپورٹ پر فتح کے کمانڈرز کے خلاف جو وحشیانہ جرم انجام پایا وہ عراقی عوام اور ان کے مہمانوں کے حق میں امریکہ کی ایسی غلطی ہے جو ناقابل معافی ہے۔ جنہوں نے یہ افسوسناک اقدام انجام دینے کا فیصلہ کیا تھا انہیں عقل سے کام لینا چاہئے تھا۔ ہم ہمیشہ سے گفتگو اور باہمی مفاہمت کے ذریعے اختلافات حل کرنے پر زور دیتے آئے ہیں اور وحشیانہ حملوں اور قتل و غارت کے خلاف ہیں۔ قتل و غارت کا نتیجہ صرف ممالک کے درمیان کینہ توزی کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح کے کمانڈرز نے جو عظیم کارنامے انجام دیے تھے ان کی روشنی میں ایسی ٹارگٹ کلنگ کا کوئی جواز پیدا نہیں ہوتا۔ فتح کے کمانڈرز کی شہادت کا نتیجہ دہشت گردی کے فروغ کی صورت میں ظاہر ہوا ہے۔”

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

twelve − 6 =