سیاسیات۔ مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ شہید یحییٰ سنوار کی آخری وصیت سامنے آگئی۔
16 اکتوبر کو حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیلی فورسز سے بہادری کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش فرما گئے تھے۔
یحییٰ سنوار کو خوف کی علامت سمجھا جاتا تھا۔
اب حماس کے شہید سربراہ کی آخری وصیت سامنے آئی ہے اور یہ وصیت حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے میڈیا کو پڑھ کر سنائی۔ انہوں نے بتایاکہ اپنی شہادت سے دو ہفتے قبل یحییٰ سنوار نے خط لکھا تھا جس میں قیادت اور کارکنوں کو مخاطب کیا گیا ہے۔
یحییٰ سنوار نے لکھا کہ ہمیں سمجھنا ہوگا یہ ایک جنگ ہے اور یہ جنگ بہت سے لوگوں کی توقع سے زیادہ طویل ہوسکتی ہے لیکن یہ جنگ جتنی طویل ہوگی تو ہم آزادی کے اتنے ہی قریب پہنچے گے، یہ ہماری زمین سے اسرائیل کے وجود کا خاتمہ ہوگا۔
انہوں نے حکم دیا کہ اس لیے خود کو ایک طویل اور شدید جنگ کیلئے تیار کرو، اس قبضے سے ہم باہر نکلیں گے اور بیت المقدس کے دروازے پر پہنچیں گے۔
خیال رہے کہ یحییٰ سنوارنے اپنی پرانی تقاریر خواہش کا اظہار کیا تھاکہ دل کا دورہ پڑنے یا حادثے کا شکار ہوکر مرنے کے بجائے وہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مرنا پسند کریں گے۔
وہ اپنی تقریروں میں کہتے تھے کہ دشمن اور قابض افواج اگر مجھے کچھ دے سکتے ہیں تو ان کا سب سے بہترین تحفہ یہ ہو سکتا ہے کہ وہ مجھے ماردیں اور میں دشمن کیخلاف لڑتے ہوئے ان کے ہاتھوں شہید ہو جاؤں۔