اکتوبر 30, 2024

غزہ میں اسرائیل بھوک کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ ایران

سیاسیات۔ اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب “امیر سعید ایروانی” نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کیا، جس کا موضوع “مسئلہ فلسطین سمیت مشرق وسطیٰ کی صورت حال” تھا۔ اس موقع پر امیر سعید ایروانی نے کہا کہ غزہ اس وقت تباہی و ویرانی کا سامنا کر رہا ہے۔ گزشتہ ایک سال سے صیہونی رژیم کے جارحانہ و نسل کش اقدامات نے غزہ کے نہتے شہریوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ ابھی تک شمالی غزہ کی پٹی ظالمانہ محاصرے میں ہے۔ اس کے علاوہ بے گھر افراد سے بھرے علاقوں جیسے “جبالیہ” پر اسرائیل کی فوجی کارروائیوں نے صورت حال کو نہایت گھمبیر کر دیا ہے کہ اب وہاں بسنے والے افراد کو پانی، خوراک اور ادویات میسر نہیں۔ نہتے فلسطینیوں کے لئے اس طویل محاصرے میں یہی آپشن بچا ہے کہ یا تو بھاگتے ہوئے بمباری سے مارے جائیں یا جہاں ہیں وہیں اپنی موت کا انتظار کریں۔ شومئی قسمت یہ کہ غزہ کے لئے انسانی امداد بھی بند ہے جو کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بچوں اور ان گنت خاندانوں سمیت نہتے شہریوں کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بنیادی ضروریات زندگی سے محروم کیا گیا ہے۔ انہیں قحط، طبی امداد میں کمی اور مستقل نقل مکانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نسل پرست اسرائیل قحط کو اپنے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ غزہ کی پٹی کے صیہونی محاصرے نے ضروری ویکسینیشن اور دیگر اہم خدمات فراہم کرنے کی کوششوں کو غیر معینہ مدت تک معطل کر دیا ہے۔ یہ اقدامات انسانی امداد کو روکنے کے علاوہ ہیں۔ بلکہ فلسطینیوں کے حقوق و وقار پر ڈاکہ ڈالنے اور ان کے زندگی کے بنیادی حق کو پامال کرنے کی واضح کوشش ہے۔ امیر سعید ایروانی نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کو باقی رہنا چاہئے اور اس کے شہریوں کو جبری طور پر نقل مکانی پر مجبور نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کی جانب سے UNWRA کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سربراہ اس اقدام کو اجتماعی سزاء کا عنوان دے چکے ہیں۔ اسرائیل کی یہ کارروائیاں اور اقوام متحدہ کا چارٹر آپس میں متصادم ہے۔

امیر سعید ایروانی نے کہا کہ UNWRA غزہ میں انسانی حقوق کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ اسے نشانہ بنانا فلسطینیوں کو اپنے بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرنے کے مترادف ہے کہ جو اس بحران میں ایک اور چیلنج کا اضافہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی امن و سلامتی کے لئے قابض و نسل پرست صیہونی رژیم ایک حقیقی خطرہ ہے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ یا تو نسل کشی، جنگ اور جارحیت کو روکنے کے لئے صیہونی رژیم کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے یا پھر اسے اپنے جرائم انجام دینے کے لئے کھلا چھوڑ دیں۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

13 + sixteen =