اکتوبر 22, 2024

کروڑ روپے مالیت کا سونا مقاومت کو عطیہ کرنیوالی بیوہ خاتون کی کہانی

سیاسیات۔ کبھی کبھی زندگی میں ایسے لمحات آتے ہیں جب ایک انسانی عمل اتنا متاثر کن اور طاقتور ہوتا ہے کہ وہ دلوں کو جھنجھوڑ دیتا ہے اور روحوں کو بیدار کرتا ہے۔ آج ہم ایک ایسی ہی کہانی کے بارے میں بات کریں گے جو دل کو گرما دینے والی ہے۔ یہ کہانی ہے ایک بہادر تبریزی خاتون کی، جو اپنے عزم اور استقامت کے ساتھ اپنی سونے کی چیزیں صہیونیت کے خلاف مزاحمت اور مقاومت کے لیے وقف کر دیتی ہے۔ ایک ایسی عظیم مثال، جو یہ ثابت کرتی ہے کہ ایک عورت کی طاقت کو کبھی بھی کم نہیں سمجھنا چاہیے۔ ہماری دنیا میں، جہاں ہر روز نئے چیلنجز ابھرتے ہیں، وہاں کچھ ایسی خواتین بھی ہیں جو حوصلے، محبت اور قربانی کی مثال قائم کر رہی ہیں۔ یہ وہ خواتین ہیں جو خزاں کے دوران برف کی سرد مہریوں میں بھی بہار کی خوشبو پھیلا دیتی ہیں۔ جب ہم ایرانی خواتین کو دیکھتے ہیں، تو ہمیں ان کی طاقت اور عزم کا اندازہ ہوتا ہے جو اس وقت عالمی سطح پر ایک تحریک کی علامت بن چکی ہیں۔ جیسے کہ یہ خواتین سرد اور تاریک موسم میں روشنی کی کرن بن کر ابھری ہیں، ویسے ہی یہ ایک دوسرے کی طاقت بن کر ایک دل کی مانند دھڑک رہی ہیں۔

ایک عورت اپنی قوت ارادی سے دنیا کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ جیسا کہ ہم نے دیکھا کہ جب غزہ اور لبنان پر صہیونیوں کے حملے کی خبر گردش کرنے لگیں، تو یہ خواتین بے چین ہو گئیں۔ انہوں نے صرف آواز بلند نہیں کی بلکہ عملی طور پر بھی اپنے وجود کو اس تحریک میں شامل کر دیا۔ انہوں نے اپنی قیمتی چیزیں، اپنی بچتیں، اپنی جمع کی ہوئی سونے کی چیزیں، سب کچھ اس مزاحمت کی خاطر وقف کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جو نہ صرف ان کی ذاتی قربانی بلکہ ان کی اجتماعی حیثیت اور موثر کردار کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ یہ اقدام ایک ایسے پیغام کا حامل ہے جو پوری دنیا میں گونج رہا ہے، ایک دل جو مظلومیت کے خلاف اٹھتی ہوئی آواز میں دھڑک رہا ہے۔ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ جب خواتین حمایت اور یکجہتی کا اظہار کرتی ہیں تو وہ ہر دیوار کو ڈھیر کر سکتی ہیں، ہر ظلم کا مقابلہ کر سکتی ہیں۔ ترک، لُر، مازنی، گیلکی، بلوچی اور عرب خواتین کا دل ایک ہو چکا ہے اور یہ سب ایک ہی نعرے پر متفق ہیں، ہم خزاں اور تاریکی کے چنگل کو توڑ دیں گے!

یہاں پر ایک سوال ہوتا ہے کہ کیا آپ ان طاقتور خواتین کے اس مثالی اقدام کی اہمیت کو سمجھتے ہیں؟ یہ صرف سونے کی چیزیں نہیں ہیں جو وہ قربان کر رہی ہیں بلکہ یہ ان کا عزم، لگن اور انسانیت کے لیے ان کی محبت کا ثبوت ہے۔ ایک عورت کی طاقت اس کا عزم و ہمت اور خوداعتمادی کیساتھ سفر ہمیں سکھاتا ہے کہ سب کا فرض ہے کہ ہم اپنی آواز کو بلند کریں اور مظلوموں کے حامی بن کر ظالموں کے خلاف لڑیں۔ کبھی بھی کسی ایک عورت کی طاقت کو کم نہ سمجھیں کیونکہ یہ طاقت زمین کو ہلا سکتی ہے اور بے شک، یہ خواتین آج کی دنیا میں امید کی کرن ہیں! آئیے ہم سب مل کر ان کی حمایت کریں اور اس طاقتور تحریک کا حصہ بنیں تاکہ ہم بھی اس پیغام کو ہر کونے تک پہنچا سکیں کہ ہم سب ایک ہیں اور کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

sixteen − three =