نومبر 23, 2024

لبنانی سرحد سے امن دستہ یونیفل ہٹانے کی اسرائیلی درخواست اقوام متحدہ نے مسترد کر دی

سیاسیات- اقوام متحدہ کی عبوری فورس برائے لبنان (یونیفل) نے ہفتے کو کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے ’منتقلی‘ کی درخواست کے باوجود ملک کے جنوب میں پوزیشنیں نہیں چھوڑے گا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس نے ایک بیان میں کہا: ’30 ستمبر کو اسرائیلی فوج نے یونیفل کو لبنان میں محدود زمینی کارروائی کرنے کے اپنے ارادے کے بارے میں اطلاع دی تھی۔ انہوں نے یہ درخواست بھی کی کہ ہم اپنی بعض پوزیشنوں سے نقل مکانی کر لیں۔‘

مزید کہا گیا کہ ’امن دستے تمام عہدوں پر موجود ہیں اور اقوام متحدہ کا پرچم لہراتا ہے۔‘

اس سے قبل رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ اسرائیل کی فوج نے آئرلینڈ سے کہا تھا کہ وہ لبنان کی سرحد پر واقع ایک چوکی سے اپنا امن دستہ ہٹا دے۔

اخبار دی آئرش ٹائمز کے مطابق ذرائع نے تصدیق کی کہ یہ درخواست اقوام متحدہ کی عبوری فورس برائے لبنان (یونیفل) کے صدر دفتر اور فوجی دستے فراہم کرنے والے انفرادی ممالک کو، جن میں آئرلینڈ بھی شامل ہے، کی گئی۔

لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر ایک آئرش چوکی ہے، جسے بلیو لائن کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس مخصوص پوسٹ 6-52 پر صرف ایک آئرش پلاٹون تعینات ہے، جو سرحد کی نگرانی اور دراندازی کی رپورٹس دینے کی ذمہ دار ہے۔

یہ علاقہ اس ہفتے اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان شدید لڑائی کا مرکز تھا، جس کے دوران اسرائیل کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔

دی آئرش ٹائمز کا کہنا ہے کہ کچھ لڑائی آئرش چوکی سے دو کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر ہوئی۔

سرحد سے امن فوجیوں کو ہٹانے کی وارننگ سے اس بات کا خدشہ بڑھا ہے کہ اسرائیل سرحد کے آس پاس مکمل پیمانے پر حملہ شروع کر سکتا ہے۔

یہ سمجھا جاتا ہے کہ آئرش حکومت نے اسرائیلی حکام کو مطلع کیا ہے کہ یونیفل فوجیوں کی نقل و حرکت اقوام متحدہ اور زمین پر اس کے فورس کمانڈر کا معاملہ ہے اور یونیفل نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ اپنے فوجیوں کو نہیں ہٹائے گا۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

eighteen − 11 =