سیاسیات- سینیئر سیاستدان سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ بھارت اور اسرائیل میں غیر اعلانیہ اتحاد بن گیا ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت مشرق وسطیٰ میں جو کشیدگی کی صورتحال ہے اس میں ہم براہ راست اسٹیک ہولڈر نہیں ہیں بلکہ اس وقت تین پلیئرز امریکہ، اسرائیل اور ایران ہیں۔
مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ اس پورے تناظر میں ایک چیز جو انتہائی اہم ہے وہ یہ ہے کہ ہندستان اور اسرائیل کے درمیان ایک گٹھ جوڑ بن گیا ہے.
انہوں نے کہا کہ بھارتی نژاد پروفیسر اشوک سوائن نے بھی ٹوئٹ کرکے یہ بتایا کہ حزب اللہ کو پیجرز بیچنے والا شخص رنسن جوز بھی بھارتی شہری تھا اور اس کے خلاف ناروے نے گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے ہیں۔
سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ اس سے قبل قطر نے بھی 8 بھارتی شہریوں کو سزائے موت سنائی تھی کہ وہ اسرائیلی ایجنٹ ہیں۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ 1998 میں اسرائیل پاکستان کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرنا چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے اب تک جو بھی کیا ہے اسکے پیچھے مغرب اور امریکہ کا آشیرباد تھا، وہی آشیرباد بھارت کو بھی حاصل ہے، بھارت کو بھی اسپیشل ڈیفنس پارٹنر کا رول دیا ہوا ہے۔
پروگرام میں گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف کی نسبت موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین پر عوامی جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں۔