ستمبر 27, 2024

مسلمان ممالک صیہونی سفیروں کو ملک بدر کر دیں، ایرانی وزیر دفاع

سیاسیات- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع ائیر مارشل جنرل “عزیز ناصر زادہ” نے کہا کہ اگر غاصب صیہونی یہ سمجھتے ہیں کہ اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں سے مقاومت کو کچل دیں گے تو وہ غلطی پر ہیں۔ کیونکہ اس کے بر عکس مقاومت نے اپنے عزم سے صیہونی رژیم کو شکست کے قریب کر دیا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار صیہونی حملوں میں زخمی ہو نے والے لبنانیوں کی عیادت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے غزہ و لبنان میں اسرائیلی جنگی جرائم کی مذمت کی۔ ائیر مارشل جنرل عزیز ناصر زادہ نے کہا کہ جہادی اور استقامتی تفکر بمباری و قتل و غارت گری سے ختم نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے خداوند کے حضور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ ایران میں لبنانی زخمیوں کے علاج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عزیز بھائیوں کے علاج کے لئے بہترین اقدامات کئے گئے ہیں اور ان کی مکمل صحت یابی تک یہ اقدامات جاری رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ظالموں کے مقابلے میں ثابت قدمی و مقاومت کی سوچ اسلامی تعلیمات اور قرآن سے ماخوذ ہے۔ قرآن کریم میں وعدہ الہی کے مطابق ہمیں صیہونیوں سمیت ہر ظلم و ظالم کے خلاف مزاحمت کرنی چاہئے اور ہمارا یہ عمل اس رژیم کی نابودی تک جاری رہے گا۔

ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ صیہونی رژیم کی جانب سے انسانیت سوز مظالم کا تصور امریکہ و یورپ کی حمایت سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے مغرب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انسان سوچ میں پڑ جاتا ہے کہ کس طرح ایسے عالمی نظام میں نسل کشی اور نہتے شہریوں کا شدید نقصان ہو رہا ہے جس کا مغرب ہمیشہ دم بھرتا ہے۔ ائیر مارشل جنرل عزیز ناصر زادہ نے کہا کہ صیہونی جرائم کے مقابلے میں مسلمان ممالک اور دنیا کے حریت پسندوں کو عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک صرف ان جرائم کی زبانی مذمت پر ہی اکتفاء نہ کریں بلکہ ضروری ہے کہ اسرائیل سے سفارتی و اقتصادی تعلقات ختم کریں اور ان کے سفیروں کو ملک بدر کریں تا کہ اس رژیم کو نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی سے روکا اور اس کی تباہی کا مقدمہ فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے صیہونیوں کے ہاتھوں مواصلاتی آلات کے ذریعے دہشت گردی کی کارروائیوں کا ذکر کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ اس طرح کی مذموم حرکتوں سے ممالک کے درمیان تجارتی اصولوں پر اثر پڑتا ہے۔ کیونکہ قانون یہ ہے کہ تجارتی کمپنیاں اور مواصلاتی آلات بنانے والے انجینئرز ان ڈیوائسز کو اس طرح بنائیں کہ عام لوگوں کو اس سے کوئی خطرہ نہ ہو، نہ یہ کہ ایسے آلات بم و دہشت گردی کے عناصر میں تبدیل ہوں۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

19 − three =