سیاسیات- شہید ابراہیم عقیل حزب اللہ کے خصوصی یونٹ رضوان کے اعلی کمانڈر تھے جو صیہونی حکومت کے حملے میں شہید ہوگئے۔
حزب اللہ کے اعلی کمانڈر ابراہیم عقیل المعروف تحسین جمعہ کے دن صیہونی حکومت کے ضاحیہ پر دہشت گرد حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔ حزب اللہ نے رسمی طور پر ان کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔
شہید ابراہیم عقیل حزب اللہ کے خصوصی دستے رضوان کے اعلی کمانڈر تھے۔ شہید فواد شکر کے بعد ان کا شمار حزب اللہ کے بڑے کمانڈروں میں ہوتا تھا۔ امریکہ نے ان کی شہادت، گرفتاری یا اطلاعات دینے پر 7 ملین ڈالر کا انعام مقرر کر رکھا تھا۔ شہید ابراہیم عقیل حزب اللہ کی کاروائیوں کے دوران مرکزی کردار ادا کرتے تھے۔ مسلح کاروائیوں کے دوران ان کو حاج عبدالقادر کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ انہوں نے تنظیم کی سرگرمیوں اور جہادی کاروائیوں میں اہم کردار ادا کیا۔
شہید ابراہیم عقیل نے اسرائیل کے خلاف 33 روزہ جنگ کے دوران کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ اس جنگ میں حزب اللہ نے پیچیدہ جنگی تیکنیک کے ذریعے صیہونی حکومت کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ شہید ابراہیم عقیل نے صیہونی حکومت کے خلاف کاروائیوں میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
33 روزہ جنگ کے دوران حزب اللہ نے جنوبی لبنان میں صیہونی فوج کو ناکوں چنے چبوایا تھا۔ جنگ کے بعد غیر جانبدار حلقوں نے حزب اللہ کو جنگ کی فاتح قرار دیا تھا۔ شہید عقیل اور دوسرے کمانڈروں کی بہترین کارکردگی کی وجہ سے حزب اللہ خطے میں مزید اہم کردار ادا کرنے لگی۔
مختلف جہادی کاروائیوں کے دوران اپنی کارکردگی کی وجہ سے شہید عقیل کا نام حزب اللہ کے سرفہرست رہنماوں میں آگیا جنہوں نے صیہونی حکومت کے مقابلے میں لبنانی سرحدوں کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا۔
صیہونی حکومت اور عالمی سامراج کے خلاف کامیاب کاروائیوں کے بعد امریکہ سمیت مغربی ممالک نے ان کا بلیک لسٹ میں شامل کردیا اور ان کے اثاثے ضبط کرتے ہوئے ان پر سفری پابندی عائد کردی۔
شہید ابراہیم عقیل نے خطے کی مقاومتی تنظیموں حزب اللہ اور حماس کے درمیان روابط برقرار کرنے کے لئے بنیادی کردار ادا کیا جس کی وجہ سے صیہونی حکومت اور سامراجی طاقتوں کے خلاف مقاومت میں اہم پیشرفت ہوئی۔