سیاسیات- بھارت نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے بھارتی مسلمانوں سے متعلق بیان کو غلط معلومات پر مبنی اور ناقابل قبول قرار دے دیا۔
ایرانی سپریم لیڈر نے مسلمانوں پر ہونے والے مصائب کا ذکر کرتے ہوئے بھارتی مسلمانوں کو غزہ میں رہنے والوں کے ساتھ جوڑا تھا۔
بھارتی وزارت خارجہ نے ان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ وہ دوسروں کے بارے میں بات کرنے سے پہلے اپنے ریکارڈ کو دیکھیں۔
ایرانی سپریم لیڈر نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا تھا کہ ہم اپنے آپ کو مسلمان نہیں سمجھ سکتے اگر ہم ان مصائب سے غافل ہیں جو ایک مسلمان میانمار، غزہ، بھارت یا کسی اور جگہ برداشت کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام دشمنوں نے ہمیشہ ایک اسلامی امت کے طور پر ہمارے مشترکہ تشخص کے حوالے سے ہمیں لاتعلق کرنے کی کوشش کی ہے۔
One Response
سلام علیکم
سب سے پہلے یہ کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جو بات کہی ہے وہ مسلمانوں سے متعلق کہی ہے اور اگر حکومت کو برا لگ رہا ہے ہے تو اسکا مطلب یہ ہے کہ حکومت کے ہاتھ مظلوم کے خون سے رنگین ہیں اسی لئے شاید مزمت کرکے اپنے ظلم پر پردہ ڈالنے کی نا کارا کوشش کر رہی ہے…………
دوسرے یہ کہ ھندوستان میں جو یہ جدید حکومت جو آئی ہے یہ پورا کا پورا اسرائیلی سہیونیزم آئیڈیا لوجی پر گامزن ہے اگر کو مسلمان کسی جرم میں صرف نام زد ہو جائیں تو انکے اور انکے گھر والوں کے گھر سے سایہ چھین لیا جاتا ہے اور عمر دراز کی محنت اور کوشش سے خون جگر خرچ کر کے بنائے ہوئے گھر 🏡 کو با آسانی زمیں دوز کردیا جاتا ہے……!!!!!!!!!!!؟؟؟
اور وہی دوسرے طرف بڑے سے بڑا مجرم ہو اگر اسنے ہزاروں سیکڑوں بالغ و نابالغ عورتوں اور بچوں کے ساتھ عصمت دری کرنے والوں کو داد تحسین پیش کی جاتی ہے اور نہ صرف پشت پناہی کی جاتی ہے بلکہ اپنی پارٹی میں شامل کرکے اعلیٰ مقام عطا کیا جاتا ہے ایسی سفاک حکومت سے توقع بھی اور کیا کیا جا سکتا ہے………….!!!!!!!!!!!!!!! 🤔
تیسرے یہ کے ہندوستانی مسلمانوں کی اکثریت دل سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ کے اس بیان کی ہمایت کرتی ہے لیکن حکومت کے پریشر کی وجہ سے کوئی کھلکر سامنے نہیں آنا چاہتے کیونکہ کہ حکومت بہت سفاک ہے راتوں رات نشان دہی کر کے حمایت کنندہ گان کو قید وسلاسل کر ہمیشہ کے لیے زندہ درگور کردیا جائے گا 😭😭😭