سیاسیات- غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے تہران میں حماس کے سینئر رہنما شہید اسمعیل ہنیہ کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے امریکی حکام نے ملکی چینل سی این این (CNN) کے ساتھ گفتگو میں پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ چند دنوں میں وقوع پذیر ہونے والا ایران کا جوابی حملہ انتہائی وسیع و خطرناک ہو گا!
رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے اندازہ لگایا ہے کہ ایران کا اس مرتبہ کا جوابی حملہ، دمشق میں ایرانی قونصلر کی عمارت پر حملے کے جواب میں اپریل میں ہونے والے ایرانی حملے کہ جس میں ایران کے بیلسٹک میزائل و ڈرون طیارے استعمال کئے گئے تھے، کے مشابہ ہو گا لیکن امکان ہے یہ حملہ اس حملے سے کہیں بڑا و پیچیدہ ہو گا کہ جو خطے میں موجود مزاحمتی طاقتوں کے ساتھ ہمآہنگی کے ذریعے انجام پائے گا۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر فواد شکر اور سینیئر رہنما حماس اسمعیل ھنیہ کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد سربراہ حزب اللہ لبنان سید حسن نصر اللہ نے بھی غیرقانونی صیہونی رژیم کے خلاف ایک “مربوط حملے” کے امکان کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے گزشتہ جمعرات کے روز ہونے والی اپنی تقریر میں انہوں نے کہا تھا کہ چونکہ وہ (غاصب صیہونی) سبھی کے ساتھ لڑ رہے ہیں؛ وہ نہیں جانتے کہ جواب کہاں سے آئے گا۔۔ ممکن ہے کہ یہ جواب جداگانہ ہو یا ہمآہنگ!!