اکتوبر 18, 2024

یمن پر حملے کیلئے اسرائیل کو حسب سابق اتحادیوں کی مدد لینا پڑی

سیاسیات- یمن پر اسرائیلی جارحیت کے دوران 25 جنگی طیاروں نے حصہ لیا جن میں ایف 35 طیارے بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی میڈیا نے سرکاری امریکی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ F-35 جنگی طیاروں نے یمن میں کئی اہداف پر حملہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق اٹلی نے یمن کی فضائی حدود میں ایندھن بھرنے والے طیارے کے ذریعے “اسرائیل” کی مدد کی۔

اسرائیلی میڈیا کی طرف سے شائع ہونے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک طیارہ یمن کی فضائی حدود میں دشمن اسرائیلی طیاروں کو ایندھن فراہم کرتا ہے، جب کہ اسرائیلی میڈیا نے اشارہ کیا کہ “اطالویوں نے یمن کی فضائی حدود میں ایندھن والے طیارے کے ذریعے ہماری مدد کی۔ عسکری ماہرین کے مطابق اسرائیل اور یمن کے درمیان 2 ہزار کلومیٹر کا فیصلہ ہے۔ کوئی بھی جنگی طیارہ اسرائیل سے براہ راست یمن پر حملہ نہیں کر سکتا اس کیلئے راستے میں کم از کم دو مرتبہ ایندھن بھرنا ہوگا۔

دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت دفاع نے یمن کے شہر الحدیدہ بندرگاہ پر اسرائیل کے حملے اور اس ملک کے درمیان تعلق کے بارے میں صیہونی میڈیا کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اس حملے میں سعودی عرب کا کوئی تعلق یا شرکت نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق عبرانی میڈیا کے اس دعوے کے بعد کہ صیہونی حکومت نے یمن کی حدیدہ بندرگاہ پر حملے سے قبل سعودی عرب کے ساتھ ہم آہنگی کی تھی، سعودی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس بات کو مسترد کیا اور کہا کہ یمن پر قابض حکومت کی جارحیت میں سعودی عرب کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

سعودی عرب کی وزارت دفاع کے ترجمان ترکی المالکی نے اس تناظر میں تاکید کی کہ یمنی شہر حدیدہ پر اسرائیلی حملے میں سعودی عرب کی کوئی شرکت نہیں تھی۔ سعودی عرب کسی فریق کو اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیتا۔ یمن میں سعودی اماراتی جارح اتحاد کے سابق ترجمان نے مزید کہا: الحدیدہ کو نشانہ بنانے میں سعودی عرب کا کوئی تعلق یا شرکت نہیں ہے۔

قبل ازیں صہیونی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل نے یمن کی حدیدہ بندرگاہ پر حملہ کرنے سے پہلے سعودی عرب کو آگاہ کر دیا تھا۔ گزشتہ شب یمن کے مغرب میں واقع الحدیدہ بندرگاہ پر قابض حکومت کے شدید فضائی حملے کی خبریں میڈیا نے دی تھیں جس کے نتیجے میں زبردست آگ لگ گئی تھی۔ اب تک کی اطلاع کے مطابق صیہونی حملے میں 3 افراد شہید اور 80 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

دریں اثنا یمنی بندرگاہ پر صیہونی حملے کے بعد یمنی ردعمل عمل کے خوف سے اسرائیلی فضائیہ اور بحریہ کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ الحدیدہ کی بندرگاہ کے خلاف جارحیت کے بعد یمنی ردعمل کا خدشہ ہے، اور اس کے بعد قابض ریاست میں اسرائیلی فضائیہ “ہائی الرٹ” پر ہے۔ اسرائیلی چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ الحدیدہ کی بندرگاہ پر اسرائیلی جارحیت کے بعد “یمن کے ردعمل کا خوف” ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی فضائیہ پورے ملک میں “ہائی الرٹ” پر ہے۔ اسرائیل ہیوم ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی بحریہ نے حملے کے بعد ایلات کے علاقے میں الرٹ کی سطح کو بڑھا دیا ہے۔ چینل 13 پر فوجی امور کے مبصر ایلون بین ڈیوڈ نے کہا کہ ہم یمن سے براہ راست جنگ میں داخل ہو سکتے ہیں، یمن کی جانب سے بیلسٹک میزائل اور ڈرون حملوں میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن ہر صورت اس حملے کا جواب دیگا۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

eight + 5 =