اکتوبر 22, 2024

دین اسلام کا بیمہ (پہلا حصہ)

تحریر: سید اعجاز اصغر

حضرت آدم علیہ السلام اس دنیا کے سب سے پہلے انسان ہیں جنہیں اللّٰہ نے اپنی قدرت کاملہ سے بہ تمام و کمال پیدا کرکے ابو البشر بنایا، ابو البشر کو سجدہ تعظیمی نہ کرنے کی پاداش میں ابلیس شیطان تا قیامت لعنت کا حقدار ہوا، قیامت تک شیطان نے اللّٰہ رب العزت کو چیلنج کیا کہ تیرے بندوں کو گمراہ کرتا رہوں گا، جس کا آغاز قابیل سے کیا، قابیل نے اپنے بھائی ہابیل کو قتل کردیا، جو دنیا میں سب سے پہلا قتل تھا جو عورت کے لئے کیا گیا،

حضرت آدم علیہ السلام کے دو بیٹے قابیل اور ہابیل کو حضرت آدم علیہ السلام نے قربانی پیش کرنے کے لئے کہا دوارن قربانی قابیل قاتل اور ہابیل مقتول ٹھہرایا گیا، ہابیل کی قربانی قبول ہوگئی اور قابیل بولا میں تجھ کو قتل کرکے ہی رہوں گا، ہابیل نے کہا اللّٰہ تو متقیوں کا عمل قبول کرتا ہے، حضرت آدم علیہ السلام کے دونوں بیٹوں کے اعمال سے دو راستوں کا تعین ہوگیا، ہابیل راہ راست پر گامزن ہو کر متقیوں کی صفوں میں چلا گیا اور قابیل گمراہ کن قبیلے کا سردار بن کر دوزخیوں کی صفوں میں شامل ہوگیا، قیامت تک کے نیکو کار ہابیل کے ساتھی اور قیامت تک کے بدکار، بد اعمال، ظالم، گناہ گار قابیل کے دوست بن گئے،

تخلیق آدم کے بعد دنیا کا سلسلہ رواں دواں رہا، قابیل اور ہابیل کے علاوہ حضرت شیث علیہ السلام کے ہاں اولاد ہوئی، حضرت شیث علیہ السّلام حضرت آدم علیہ کے پہلے وصی تھے، انتقال آدم کے وقت آل آدم کی تعداد چالیس ہزار تھی، حضرت شیث کے بعد حضرت ادریس علیہ السّلام کو دنیا کی اصلاح کے لئے اللہ نے نبی بنا کر بھیجا، اور اس وقت صرف ہزاروں کی تعداد میں انسان زمین پر موجود تھے ، مگر ان میں سے چند ہی اطاعت خداوندمتعال و پیروکار نبوت تھے، باقی قابیل کے روپ میں قیامت تک شیطان مردود کے آلہ کار بنتے گئے۔

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

4 × one =