سیاسیات- حماس کے اعلی رہنما نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے امریکہ حماس پر دباؤ ڈالنے کے لئے ہر حربہ آزما رہا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق حماس کے اعلی رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ غاصب صہیونی غزہ کے راستوں کی سخت ناکہ بندی کررہے ہیں۔ بھوک کی وجہ سے شہریوں کی موت معمول کا حصہ بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے مختلف علاقوں میں بحرانی حالات ہیں۔ بھوک اور قحطی کی وجہ سے بڑی تعداد میں شہری موت کے منہ میں جاسکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی 70 فیصد آبادی کو غذائی قلت درپیش ہے۔
حماس کے رہنما نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت فلسطینی قیدیوں کے ساتھ نازیوں جیسا سلوک کررہی ہے۔ غزہ میں انسانی حقوق کی سرعام خلاف ورزی ہورہی ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کو چاہئے کہ غزہ میں انسانی امداد کی بحالی کے لئے کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں برابر شریک ہے۔ امریکہ حماس پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہر طرح کا حربہ استعمال کررہا ہے۔ حماس جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے تاہم ابھی تک جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔