دسمبر 22, 2024

امریکہ پہلے اپنے انتخابات کو شفاف بنائے پھر دوسروں پر الزام لگائے، خواجہ آصف

سیاسیات- وزیر دفاع خواجہ آصف نے امریکہ کو جمہوریت سے متعلق اپنا 100 سالہ ریکارڈ دیکھنے کا مشورہ دے دیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں خواجہ آصف نے امریکی ایوان نمائندگان کی قراردادپر ردعمل دیا اور کہا کہ امریکہ سپر پاور ہے، اُسے یہ چیزیں زیب نہیں دیتیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں یہ الیکشن کا سال ہے، 2020ء کےانتخابات میں بائیڈن منتخب ہوا تو ٹرمپ نے نتائج ماننے سے انکار کیا۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ امریکہ پہلے اپنے انتخابات کو شفاف بنائے پھر دوسروں پر الزام لگائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اس وقت امریکہ میں بہت متحرک ہے، جس نے اکسا کر پاکستان کے خلاف قرارداد منظور کروائی۔ وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ اس بارے میں پی ٹی آئی سے پارلیمنٹ میں اور عوام کی عدالت میں پوچھ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ سے پوچھتا ہوں پچھلے 100 سال میں کتنی جمہوری حکومتوں کا تختہ الٹا ہے؟ واشنگٹن نے کتنے فوجی انقلابات کی سرپرستی کی ہے؟۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ویتنام، جنوبی امریکہ اور مشرق وسطی میں کروڑوں افراد اپنی جان سے گئے، ہنستے بستے معاشروں کو اجاڑ دیا گیا، لیبیا، عراق، شام جیسے ممالک اجڑ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کل فلسطینیوں کا جو قتل عام ہو رہا ہے، اس کا سب سے بڑا سہولت کار امریکہ ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان سے متعلق اس قسم کے مطالبات سے پہلے امریکہ کو جمہوریت کے لیے اپنا 100 سالہ ریکارڈ دیکھنا چاہیے۔

واضح رہے کہ امریکی کانگریس کے ایوانِ نمائندگان نے پاکستان میں رواں برس ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی ‘مکمل اور آزادانہ’ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی ایوانِ نمائندگان نے منگل کو قرارداد نمبر 901 سات کے مقابلے میں 368 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے منظور کی جس میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد میں ہراسانی، دھمکیوں، تشدد، من مانی حراست، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونی کیشن تک رسائی روکنے اور انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی بھی مذمت کی گئی ہے۔ قرارداد میں ان حربوں کے ذریعے پاکستان کے عوام کی جمہوری عمل میں شمولیت روکنے کی بھی مذمت کی گئی ہے۔ مذکورہ قرارداد ری پبلکن رُکن کانگریس رچرڈ میک کارمک نے ایوان میں پیش کی تھی۔ واضح رہے کہ پاکستان میں رواں برس آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے الزامات لگائے گئے تھے۔ الیکشن کے روز ملک بھر میں موبائل فون سروس بند کر دی گئی تھی جب کہ انٹرنیٹ سروسز میں بھی خلل آیا تھا۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

4 × one =