سیاسیات ـ امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں کھیلے جارہے ٹی20 ورلڈکپ 2024 میں بڑی ٹیموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھنے لگے۔
گروپ اے میں شامل پاکستانی ٹیم کی امریکہ کے ہاتھوں اَپ شکست کے بعد بھارت سے حیران کن طور پر 120 رنز کے ہدف کا تعاقب نہ ہونا گرین شرٹس پر سوال اٹھارہا ہے تو وہیں بابر الیون کی سپر 8 مرحلے تک رسائی کے امکانات بھی دوسری ٹیموں کے نتائج پر منحصر ہوچکے ہیں۔
اسی طرح گروپ بی میں انگلینڈ کی پوزیشن بھی خطرے سے دوچار ہے ایک اور شکست انہیں ٹی20 ورلڈکپ سے باہر کرسکتی ہے، میگا ایونٹ میں انگلش شیروں کو آسٹریلیا سے شکست ہوئی جبکہ اسکاٹ لینڈ کیساتھ میچ بارش کی نذر ہوا۔
گروپ سی میں نیوزی لینڈ ٹیم کی پوزیشن پاپوانیوگنی سے بھی نیچے ہے جسے ابتدائی دو مقابلوں میں بدترین شکستیں ہوئی ہیں، پہلے میچ میں افغانستان نے کیویز کو اَپ سیٹ کیا جبکہ دوسرے میچ میں میزبان ویسٹ انڈیز نے 13 رنز سے ہرایا۔
گروپ ڈی سے سری لنکا کی ٹیم تقریباً ایونٹ سے باہر ہوچکی ہے جبکہ بنگلادیش، نیدرلینڈز کی ٹیمیں اب بھی سپر 8 راؤنڈ میں پہنچنے کیلئے فیورٹ ہیں۔
پوائنٹس ٹیبل پر سرسری نگاہ ڈالیں تو آئی سی سی رینکنگ میں شمار ٹاپ ٹیموں میں 4 بڑی ٹیمیں بقا کی جنگ لڑ رہی ہیں، ان میں 2009 ٹی20 ورلڈکپ کی فاتح پاکستان، نیوزی لینڈ، دفاعی چیمپئین انگلینڈ اور 2013 کی فاتح ٹیم سری لنکا شامل ہیں۔
واضح رہے کہ رواں ٹی20 ورلڈکپ میں چھوٹی ٹیموں میں شمار ہونے والی اسکاٹ لینڈ، امریکہ، افغانستان اور نیدرلینڈز کی ٹیموں نے شائقین کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔