سیاسیات- کیلیفورنیا یونیورسٹی کے نیوز اینڈ میڈیا ریلیشنز کے ڈائریکٹر نے کہا کہ پولیس نے فلسطین کے حامی 80 طلباء کو گرفتار کیا، جنہوں نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے کیمپس میں دھرنا دیا تھا۔
مہر نیوز نے اے بی سی نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکا میں کیلیفورنیا یونیورسٹی کے نیوز اینڈ میڈیا ریلیشنز کے ڈائریکٹر سکاٹ ہرنینڈز جیسن نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والی متعدد ایجنسیوں کے حکام نے جمعہ کی صبح تقریباً 80 فلسطین کے حامی مظاہرین کو گرفتار کیا جبکہ کیلیفورنیا کے سانتا کروز کیمپس میں ایک کیمپ کو بھی رفت و آمد میں رکاوٹ قرار دے کر ہٹا دیا گیا۔
واضح رہے کہ امریکی پولیس طلباء کے مظاہروں کو دبانے کے لیے پرتشدد ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے ان مظاہروں سے امن عامہ میں خلل پڑنے کا دعوی کر رہی ہے۔ تاہم، آزاد سروے بتاتا ہے کہ ان مظاہروں میں سے تقریباً 97 فیصد پرامن نوعیت کے تھے۔
دی گارڈین نے رپورٹ دی کہ 18 اپریل سے 3 مئی کے درمیان امریکہ بھر میں 553 طلباء کے مظاہروں کے جائزے سے پتا چلا ہے کہ ان کے نتیجے میں کوئی خاص نقصان نہیں ہوا۔
ادھر آرمڈ کانفلیکٹ لوکیشن اینڈ ایونٹ ڈیٹا پروجیکٹ (ACLED) نے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر اور 3 مئی کے درمیان طلباء کے مظاہروں کی اکثریت، تقریباً 97%، پرامن اور عدم تشدد پر مبنی رہی۔ 7 اکتوبر 2023 سے 3 مئی 2024 کے درمیان ہونے والے 1,360 سے زیادہ طلباء کے مظاہروں میں سے 94 فیصد نے فلسطین کاز کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
اے پی کے مطابق، 18 اپریل سے امریکہ بھر میں 63 کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 3,000 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔