دسمبر 21, 2024

اسلامی مزاحمت شام کا شاندار تشخص ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای

سیاسیات- رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات کے دوران اسلامی مزاحمت کو شام کا شاندار تشخص قرار دیا ہے انکاکہنا تھا کہ “خطے میں شام کا خاص مقام اسی شاندار تشخص کی بدولت ہے اور یہ اہم خصوصیت باقی رہنی چاہئے۔” یاد رہے شام کے صدر بشار اسد ایک وفد کے ہمراہ ایران کے دورے پر ہیں اور ان کا مقصد ایرانی قوم اور رہنماوں سے سابق صدر سید ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان اور دیگر ساتھیوں کی شہادت پر اظہار تعزیت کرنا ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم سے اظہار تعزیت کیلئے تہران آنے پر شام کے صدر بشار اسد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ شہید سید ابراہیم رئیسی نے ایران اور شام کے درمیان تعلقات مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اسی طرح رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہید امیر عبداللہیان کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ انہوں نے بھی اس میدان میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات کے پیش نظر می ایران اور شام دونوں اسلامی مزاحمتی بلاک کا حصہ ہیں، دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ کو اہم قرار دیا اور کہا: “شام کا شاندار تشخص، یعنی وہی مزاحمت، مرحوم حافظ اسد کے زمانے سے “مزاحمت اور قیام محاذ” تشکیل پانے سے معرض وجود میں آیا اور یہ تشخص ہمیشہ سے شام کی قومی وحدت میں مددگار ثابت ہوا ہے۔”

ولی امر مسلمین امام خامنہ ای نے اس تشخص کے باقی رہنے پر زور دیتے ہوئے کہا: “مغربی طاقتیں اور خطے میں ان کے پٹھو حکمران شام کے خلاف جنگ شروع کر کے اس ملک کے سیاسی نظام کو سرنگوں کرنا چاہتے تھے اور یوں شام کو خطے کی مساواتوں سے حذف کر دینے کے درپے تھے لیکن وہ ناکام رہے اور اب وہ مختلف طریقوں، جیسے ایسے وعدے دینے سے جن پر وہ ہر گز عمل پیرا نہیں ہوں گے، شام کو خطے کی مساواتوں سے نکال باہر کرنا چاہتے ہیں۔” رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شام کے صدر بشار اسد کی ثابت قدمی کی قدردانی کرتے ہوئے کہا: “سب کو چاہئے کہ وہ شام حکومت کی اہم خوبی یعنی مزاحمت کو دیکھیں۔” رہبر معظم انقلاب نے ایران اور شام پر امریکہ اور یورپ کی جانب سے سیاسی اور اقتصادی دباو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: “ہمیں باہمی تعاون اور باہمی تعاون کو منظم کرنے کے ذریعے ان حالات سے باہر نکلنا ہو گا۔” آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مختلف شعبوں میں ایران اور شام کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے میں شہید سید ابراہیم رئیسی کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا: “اب جناب مخبر بھی صدر کے اختیارات کے ساتھ وہی پالیسیاں جاری رکھیں گے اور ہمیں امید ہے کہ تمام امور بہترین انداز میں آگے بڑھیں گے۔”

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

3 × two =