سیاسیات- کرغزستان میں غیر ملکی طلبہ سے ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد بشکیک سے تقریباً 140 پاکستانی طلبا کو لانے والی پرواز ہفتے کی رات لاہور پہنچ گئی ہے۔
لاہور ایئر پورٹ پر لینڈ کرنے والی پرواز KA-571 میں 180 سے زائد مسافر پاکستان پہنچے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کرغزستان سے آنے والے طلبا کو ریسیو کرنے کے لیے ائیرپورٹ پر موجود تھے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بحفاظت وطن واپس آنے والے طلبہ سے ملاقات کی اور بشکیک میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دیگر شہروں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو ٹرانسپورٹ کی سہولت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی وزرا اسحاق ڈار اور امیر مقام بھی آج کرغزستان جائیں گے نیز مزید پروازوں کے ذریعے طلبہ کو وطن واپس لائیں گے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پاکستان میں کرغز سفارت خانے کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت پاکستانی طلبہ کی بخیریت واپسی کے تمام اخراجات ادا کرے گی۔
کرغزستان میں جمعے کی رات غیر ملکی طلبہ پر مشتعل ہجوم کے تشدد کے بعد پاکستانی سفیر حسن ضغیم نے بتایا کہ پاکستانی برادری کو ہرممکن سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
ان پرتشدد واقعات میں پانچ پاکستانی طلبہ کے زخمی ہونے پر دفتر خارجہ نے اسلام آباد میں تعینات کرغز سفارت خانے کے ناظم الامور میلس مولدالیف کو ہفتے کو طلب کرکے واقعے پر شدید احتجاج کیا۔
کرغزستان کے آن لائن اخبار’24 کے جی‘ کے مطابق پرتشدد واقعات میں 29 افراد زخمی ہوئے، جن میں پانچ پاکستانی بھی شامل تھے۔
حسن ضیغم نے ہفتے کو فیس بک پر پوسٹ کیے گئے ویڈیو بیان میں بتایا کہ کل رات کچھ مقامی انتہا پسند عناصر نے غیر ملکی طلبہ کے ہاسٹلز اور نجی رہائش گاہوں پر حملہ کیا۔ حملے کی زد میں تقریباً چھ ہاسٹلز آئے۔
انہوں نے کرغز حکومت کے حوالے سے بتایا کہ ان حملوں میں 14 غیر ملکی طالب علم زخمی ہوئے۔ حسن کا کہنا تھا کہ مقامی حکام نے پاکستانی مشن کو بتایا کہ ایک پاکستانی طالب علم شاہ زیب کرغزستان نیشنل ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
حسن کے مطابق: ’میں شاہ زیب سے ہسپتال میں ملا اور ان کی خیریت دریافت کی۔ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کرغزستان میں پاکستانی مشن کو خصوص ہدایت کی ہے کہ پاکستانی شہریوں کو ہر ممکن سہولت دیں۔
پاکستان سیفر نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں بتایا گیا کہ کرغز پولیس غیر ملکیوں کے تحفظ کے لیے چوکس ہے اور معاملے کی تفتیش شروع ہو چکی ہے۔ ہمیں بتایا گیا کہ کچھ ملزموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔‘
حسن کے مطابق کرغز حکومت نے اپیل کی ہے کہ غیر ملکی شہری حوصلہ بلند رکھیں اور سوشل میڈیا پر کچھ بھی تصدیق کے بغیر شیئر نہ کریں۔
پاکستانی سفیر نے بتایا کہ حملوں کے بعد شیئر کیے گئے ہنگامی فون نمبرز پر 500 سے زیادہ کالز کے جواب دیے گئے جب کہ 10 پاکستانی شہری جن کا اپنے اہل خانہ سے رابطہ نہیں ہو پا رہا تھا، ان کا رابطہ کروا دیا گیا۔
انہوں نے کرغزستان میں پاکستانی برداری سے درخواست کی کہ ہنگامی صورت حال میں سوشل میڈیا کے ذریعے شیئر کیے گئے نمبرز پر رابطہ کریں۔