سیاسیات- یمن کی پارلیمنٹ کے دفاعی اور سکیورٹی کمیشن کے سربراہ “یحییٰ مہدی” نے کہا ہے کہ صنعاء پر جاری جارحیت کا خاتمہ صرف سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر حملوں سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے گذشتہ شب اپنی گفتگو میں کہا کہ سعودی عرب و متحدہ عرب امارات کے اسٹریٹجک اہداف پر حملوں اور بمباری کے ذریعے صنعاء پر ہونے والی جارحیت کو روکا جا سکتا ہے۔ یمنی پارلیمنٹ کے ایک اور نمائندے “فاطمہ محمد” نے اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ اور پارلیمنٹ نے مسلح افواج کو یمن کا محاصرہ کرنے والے جارح ممالک کے اہم مقامات پر حملوں کی اجازت دے دی ہے۔ واضح رہے کہ یہ بیانات ایسے وقت میں آرہے ہیں، جب یمنی میڈیا نے ملک کے شمال میں واقع صوبہ صعدہ کے سرحدی علاقے “الظاہر” پر جارح سعودی اتحاد کے میزائل حملے کی خبر دی۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات سمیت دیگر عربی ممالک کے اتحاد اور امریکہ و اسرائیل کی ایماء پر اپریل 2014ء سے تا حال یمن پر وسیع پیمانے پر جارحیت شروع کر رکھی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سعودی عرب یمن کا سات سال تک محاصرہ کرنے اور لاکھوں افراد کے قتل کے سوا اپنے کسی بھی ہدف کو حاصل نہیں کرسکا، بلکہ جوابی کارروائی میں یمنی مسلح افواج کے میزائل اور ڈرون حملوں کا بھی شکار ہوتا رہا، بالآخر سعودی اتحاد، عالمی دھوکے بازوں کے ذریعے صنعاء سے جنگ بندی کرنے پر مجبور ہوچکا ہے۔