سیاسیات-بلوچستان کے شہر پشین میں انتخابی دفتر کے باہر دھماکے میں 22 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 47 میں انتخابی دفتر کے باہر دھماکہ ہوا، جس میں 22 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔
واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرلیا اور ریسکیو ٹیموں نے جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کی نوعیت خودکش بتائی جاتی ہے، جس کے بعد سکیورٹی فورسز کی مزید نفری اور ریسکیو ٹیموں کو جائے وقوع پر روانہ کردیا گیا ہے۔
ریسکیو اور سکیورٹی ذرائع کے مطابق واقعہ پشین میں خانوزئی کے علاقے میں ہوا، جہاں سابق صوبائی وزیر اور پی بی 47 سے آزاد امیدوار اسفندیار کاکڑ کے انتخابی دفتر کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر دھماکے کے بعد کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بڑی تعداد میں موٹر سائیکلیں تباہ ہوئی ہیں جب کہ دھماکے کے وقت انتخابی دفتر کے قریب کافی لوگ موجود تھے، جس کی وجہ سے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید زخمی بھی اسپتال لائے گئے ہیں، جس کے بعد تعداد 10 سے بڑھ کر 30 ہو گئی ہے۔
دریں اثنا سیکرٹری صحت نے پشین دھماکے کے پیش نظر کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں اضافی عملہ طلب کرلیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ٹراما سینٹر ، سول اسپتال ، بی ایم سی ، بینظیر اسپتال اور شیخ زید اسپتال میں آپریشن تھیٹر بمعہ عملہ الرٹ رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ میڈیا اور مانیٹرنگ ٹیموں کی رپورٹس کے مطابق بلوچستان کے ضلع پشین پی بی 47 میں سیاسی جماعت کے دفتر کے قریب دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان سے فوری رپورٹس طلب کی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
علاوہ ازیں نگراں وزیر داخلہ نے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے دہشت گردی کے خلاف عزم متزلزل نہیں ہوگا۔ دشمن ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے درپے ہے۔ اتحاد اور اتفاق سے دشمن کی سازش کو ناکام بنائیں گے۔ اس طرح کے حملے سے انتخابی عمل متاثر نہیں ہوگا۔