سیاسیات- پی ٹی آئی کا پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا منصوبہ ناکام بنانے کے لیے صوبے میں نئے ممکنہ انتظامی سیٹ اپ کے حوالے سے شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے سربراہ مسلم لیگ (ق) چوہدری شجاعت حسین کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ایسی کسی بھی صورت میں رہنما مسلم لیگ (ن) حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ کا عہدہ نہیں دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ آصف زرداری سے حالیہ ملاقات کے حوالے سے چوہدری شجاعت نے واضح کیا کہ سابق صدر کی ان کی رہائش گاہ پر آمد کا مقصد ان کی عیادت کے سوا کچھ نہیں تھا۔
تاہم نجی ٹی وی چینل نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ آصف زرداری نے ان سے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو اسمبلی تحلیل نہ کرنے دیں اور انہیں مشاورت کے بعد نئے سیٹ اپ کی یقین دہانی بھی کروائی۔
آصف زرداری کی جانب سے اس اقدام سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ اپوزیشن مسلم لیگ (ق) کے اراکین صوبائی اسمبلی کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں کر رہی ہے جن کی وفاداریاں چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ ہیں۔
سابق صدر نے چوہدری شجاعت کو یقین دہانی کروائی کہ نئے سیٹ اپ میں حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ گجرات کے چوہدری براداران اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت اقتدار کی سیاست میں کئی برسوں سے ایک دوسرے کے سخت مخالف رہے ہیں۔
دریں اثنا چوہدری شجاعت نے پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی زیر قیادت وفاقی حکومت کے درمیان ثالث بننے کی پیشکش بھی کی ہے۔
چوہدری شجاعت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر سیاست دان رابطے قائم رکھیں تو معیشت کو پہنچنے والے نقصان سے بچا جا سکتا ہے، اگر عمران خان چاہیں تو میں اس سلسلے میں ذاتی طور پر وزیراعظم شہباز شریف سے بات کروں گا‘۔
دوسری جانب پی ٹی آئی وفاق میں مخلوط حکومت پر مسلسل دباؤ ڈال رہی ہے کہ معیشت کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر قبل از وقت انتخابات کرائے جائیں۔