اکتوبر 22, 2024

غزہ ایک حقیقی کربلا ہے

تحریر: رستم عباس

کربلا کے بارے ہم سب جانتے ہیں۔ امام حسین علیہ السّلام نے ظالم جابر اور فاسق حکمران کے خلاف تنہاء قیام کیا غلامی محکومی اور ذلت کو قبول نہیں کیا۔اپ نے یزید کے خلاف مسلح جدو جہد کی امت کو مدد کے لیے پکارا لیکن کسی نے ساتھ نہیں دیا۔لیکن لوگوں کے ساتھ نہ دینے نے امام حسین علیہ السّلام کے قدم نہیں روکے ۔آپ نے جنگ کی اور اپنے بچوں بھائیوں اور مختصر انصار کے ساتھ شہید ہوگئے۔لیکن روز قیامت تک ظلم کے خلاف جدو جہد کی روشن ترین مثال بن گئے

آج حماس نے جو قدم 7اکتوبر کو اٹھایا ہے وہ قدم راہ امام حسین علیہ السّلام میں اٹھا ہے۔

آپ دیکھ لیں میٹھی بھر حماس کے جوانوں نے کس طرح عالمی طاقت کا غرور خاک میں ملایا ہے۔اسرائیل کی تمام سٹریٹیجک کمانڈ اور جدید ٹیکنالوجی دھری کی دھری رہ گئ اور حماس کے فدا کاروں نے اسرائیل

کے اندر گھس کر ان کو مارا ہے۔

لیکن جواب میں جو ظلم وبربریت اسرائیل نے دکھائی ہے اس نے اسرائیل کو پورے عالم میں رسواء کر دیا ہے۔

اہم نکتہ۔۔۔۔

اہم نکتہ یہ ہے کہ اس وقت اسرائیل اپنی تاریخ کے بد ترین دور سے گزر رہا ہے۔غیر جانبدار عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے 5000 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں

اور 6000ھزار کے قریب بلکل معذور ہوچکے ہیں۔اور تقریبآ 1000وھیکل بمعہ مارکاوا ٹینک تباہ ہوچکے ہیں۔اور ایک اور اہم بات طوفان الاقصی آپریشن کے بعد 500000پانچ لاکھ اسرائیلی ملک چھوڑ کر بھاگ چکے ہیں۔

دوسری طرف یزید دوران نیتن یاہو کی حکومت ہچکولے کھا رہی ہے۔نام نہاد جعلی ملک کی جعلی اپوزیشن کے لیڈر لاپیڈ نے نیتن یاہو کو عدم اعتماد کی دھمکی دی ہے۔اور ایک سابق گھٹایا جعلی وزیراعظم نے جنگ بندی نہ کرنے پر احتجاج کی کال دے دی ہے۔

دوسری طرف اسرائیل کا عالمی غیرت مند مجاہدین نے بحری محاصرہ کیا ہوا ہے۔یعنی انصار اللہ یمن نے اب تک اسرائیل کے تین جہاز پکڑے ہیں اور آج ایک فرانسیسی جہاز تباہی کر دیا ہے جو اسرائیل کے لیے تیل لے کر جا رہا تھا۔

کہنا یہ ہے کہ امریکہ اور اسرائیل اب بری طرح پھنس گئے ہیں کہ اگر جنگ جاری رکھتے ہیں تو اسرائیل کا وجود بہت جلد خاتمے تک پہنچے گا

لیکن اگر جنگ روک دیتے ہیں تو بھی اب اسرائیل کا بچنا ناممکن ہے۔اسرائیل کے ظلم و بربریت نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ دیا ہے اس وقت پوری دنیا اسرائیل کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کر رہی ہے۔

یہ ایک ابدی حقیقت ہے کہ اسوہ شبیری ہی وہ راہ ہے جو غلام قوموں کو نجات دے سکتا ہے۔

لیکن راہ شبیر راہ حسین ابن علی بڑی ہمت اور جرات کا کام ہے۔کوئی کھوکھلا کوئی بزدل کوئی پست اس راہ پر چل نہیں

سکتا۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

5 × five =