سیاسیات-میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس میں جاری تقریب میں امریکی صدر نے کہا کہ حماس کو ختم کرنے تک اسرائیل کی فوجی امداد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ عالمی رائے عامہ ایک ہی رات میں تبدیل ہوسکتی ہے، اس دوران امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے اپنے مضبوط تعلق کا بھی اشارہ دیا۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کی قیادت کو زندہ چھوڑنے والی جنگ بندی “ناقابل قبول” ہوگی، غزہ جنگ کا واحد حل عسکری حل ہے۔
خیال رہے کہ ایک روز قبل امریکی صدر بائیڈن نے فلسطینیوں کی نسل کشی کیلئے اسرائیل کو مزید گولہ بارود فروخت کی منظوری دی تھی۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے ہنگامی اختیارات استعمال کرتے ہوئے کانگریس کے جائزے کے بغیر ہی اسرائیل کو مزید 14 ہزار ٹینک کے گولے فروخت کرنے کا فرمان جاری کیا۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیل کے حملوں میں 10 خواتین صحافیوں سمیت 86 میڈیا ورکر شہید ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے المغازی کیمپ پر بمباری میں مزید 23 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 416 فلسطینی اسرائیلی بربریت کی بھینٹ چڑھ گئے، اسرائیلی فوج نے آج شمالی غزہ اور خان یونس کے ہسپتالوں کے اردگرد بھی بمباری کی، شمالی غزہ کے رہائشیوں کو دوبارہ انخلا کا حکم دے دیا گیا۔