سیاسیات- اسرائیل کی پولیس کی سیکیورٹی میں سینکڑوں یہودی آبادکاروں نے “کفارہ کی عید” کی یاد میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئے اور مسلمانوں کو نکالنے کی کوشش کی۔
عرب میڈیا کے مطابق مسجد اقصیٰ میں داخل ہوکر ہلڑ بازی کرنے والے یہودی آبادکاروں کی تعداد 600 سے زائد تھی۔ جنھوں نے مقدس مسجد کے صحن میں نعرے بازی کی اور مسلمانوں کو عبادت سے روکا۔
اس موقع پر اسرائیلی پولیس یہودی آبادکاروں کی محافظ بنی رہی۔ یہودی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ کی بیحرمتی کی اور جوتوں سمیت صحن میں داخل ہوئے۔ شر شرابے اور نعرے بازی سے نمازیوں کی عبادت میں خلل پیدا ہوا۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے یہودی آبادکاروں کے مسجد اقصیٰ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ایک بار پھر اردن کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کی خلاف ورزی کی ہے۔
علاوہ ازیں مصر اور قطر سمیت کئی ممالک نے یہودی آبادکاروں کے مسجد اقصیٰ پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب کا ایک وفد رواں ہفتے مغربی کنارے کا دورہ کرے گا اور فلسطینی صدر محمود عباس سے خصوصی ملاقات کرے گا۔
اس دورے کے ایجنڈے کی تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں لیکن ممکنہ طور پر سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ معاہدے پر فلسطینی قیادت کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی ثالثی میں سعودی عرب کے ساتھ جلد سفارتی تعلقات بحال ہوجائیں گے تاہم سعودی عرب نے کسی بھی معاہدے کو فلسطین کے دو ریاستی حل سے مشروط کیا تھا۔