سیاسیات- شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے پاکستان کی معروف درسگاہ جامعہ امام خمینی میانوالی میں علامہ سید افتخار حسین نقوی کے زیر صدارت مرکزی عزاداری کونسل میانوالی کی طرف سے منعقدہ پروگرام ’’بعنوان تحفظ حقوق ملت جعفریہ اور استحکام پاکستان‘‘ میں شرکت اور خطاب کیا، جس میں ضلع کے علمائے کرام، ذاکرین عظام اور عمائدین بہت بڑی تعداد میں موجود تھے۔ علامہ عارف واحدی نے اپنے خطاب میں تاریخ میں مکتب تشیع کے شاندار کردار اور دشمنوں کے مقابلے میں قربانیوں اور کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بنو امیہ اور بنو عباس کی ملوکیت کے مقابلے میں تشیع نے یہ ثابت کیا کہ ہم ظلم و جبر، قید و بند اور طاقت و تلوار سے شکست کھانے والے نہیں بلکہ حق کی سربلندی اور اصولوں کی پاسداری کے لئے قربانی دے کر یہ حقیقت عیاں کرتے آئے ہیں کہ مظلوم کا خون ہمیشہ تلوار، اسلحے، پابندی، دہشتگردی اور تعصب پر مبنی ظالمانہ قانون سازی پر غالب رہتا ہے، وہ یزیدی قوت جو اکسٹھ ہجری میں نواسہ رسول امام حسین علیہ السلام کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی دہشتگردی کی مرتکب ہوکر مشن اہلبیت اطہار علیھم السلام کو نہ مٹا سکی اور دنیا نے دیکھا کہ مظلومیت اور قربانی تلوار پر غالب آگئی تو آج کے دور میں کیسے یہ یزیدی حسینیت پر غالب آئیں گے۔
علامہ واحدی نے تشیع کی قیادت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کا ہم پر خاص کرم ہے کہ ہر دور میں ہمیں بیدار اور مخلص قیادت عطا فرمائی ہے، قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے اپنی حکمت و دانائی اور تدبر و فراست سے جہاں اپنی ملت کی بہترین قیادت و رہنمائی کی ہے، وہاں پاکستان کے استحکام، سالمیت اور وحدت و اتحاد میں اپنا بنیادی کردار ادا کیا ہے، ان کی مدبرانہ قیادت میں ہم نے ہمیشہ اسلام و پاکستان دشمن قوتوں کی شرپسندی اور فرقہ وارانہ سازشوں اور دہشتگردی کو ناکام و نامراد بنایا ہے اور ان شاء اللہ ناکام بناتے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے الحمد للہ ہمیشہ ملک کو مسلکی پاکستان بنانے والوں کی سازشوں کو کامیاب حکمت عملی سے روکا ہے، قوم پھر بھی تیار رہے، جب بھی قائد محترم کوئی سازش محسوس کرتے ہوئے بلائیں گے تو ہر وقت بیدار و تیار رہیں، ہم پاکستان کی بڑی محب وطن قوت کے طور پر ملک میں موجود ہیں، ہماری مشاورت کے بغیر ملی مفادات کے خلاف کوئی قانون کیسے بنایا جا سکتا، ہماری قیادت اتحاد بین المسلمین کی بانی ہے، لہذا اتحاد امت کی فضا کو آگے بڑھانے میں سب شیعہ سنی ملکر کردار ادا کرتے رہیں، اسی میں امت کی خیر اور وطن عزیز پاکستان کی سرفرازی، کامیابی اور سلامتی ہے۔