سیاسیات- لاہور سے گرفتار ہونے والے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی صدر پرویز الٰہی کو طبی معائنے کے بعد اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔
چوہدری پرویز الہیٰ کی 15 دن نظر بندی کے احکامات 3 ایم پی او کے تحت ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے جاری کیے جس کے بعد پولیس نے نقص امن کے خدشے کے پیش نظر چوہدری پرویز الہیٰ کو ظہور الہیٰ روڈ سے گرفتار کر کے اسلام آباد منتقل کیا، جہاں پمز اسپتال میں اُن کا طبی معائنہ بھی کیا گیا۔
پرویز الہیٰ کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جانا تھا جس کے پیش نظر جیل کے باہر اور اندر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ایلیٹ کمانڈوز کی اضافی نفری کو بھی طلب کیا گیا تاہم آخری وقت میں انہیں اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اٹک جیل میں بھی پرویز الہی کو سیکورٹی نقطہ نگاہ سے دیگر قیدیوں سے علیحدہ بیرک میں رکھا گیا ہے۔
ایم پی او آرڈر میں لکھا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ امن و امان کی صورت حال خراب کرسکتے ہیں، ایس ایس پی اسپیشل برانچ اور آئی بی نے نظر بند کرنے کی سفارش کی۔ جس پر 15 دن نظر بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔
آرڈر میں لکھا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی ان آرڈر کو عدالت میں چیلنج کرنے کا حق رکھتے ہیں، تاہم وہ تحریک انصاف کے اہم عہدیدار ہیں اور ان کی وجہ سے لا اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہو سکتی ہے کیونکہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے سپورٹرز بہت زیادہ ہیں۔
آرڈر میں کہا گیا ہے کہ یہاں کی صورتحال پی ٹی آئی کے کارکنان خراب کر سکتے ہیں۔