جولائی 12, 2025

تحریر: بشارت حسین زاہدی

یوم عاشور اسلامی تاریخ کا ایک انتہائی اہم دن ہے، اور اس کا تعلق محسن انسانیت کے تصور سے گہرا ہے۔

یوم عاشور محرم الحرام کی دسویں تاریخ کو کہا جاتا ہے۔ یہ دن مختلف اہم تاریخی واقعات کی وجہ سے خاص اہمیت رکھتا ہے، جن میں سے چند نمایاں یہ ہیں:

حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت: یوم عاشور کو سب سے زیادہ حضرت امام حسین ع اور ان کے رفقاء کی کربلا میں عظیم قربانی اور شہادت کی نسبت سے یاد کیا جاتا ہے۔ امام حسین ع نے حق و باطل کے درمیان واضح فرق قائم کرنے، ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے اور اسلام کے بنیادی اصولوں کی حفاظت کے لیے اپنی جان قربان کی۔ یہ واقعہ آج بھی دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے ایثار، قربانی اور حق پر ڈٹے رہنے کی علامت ہے۔

انبیاء کرام سے متعلق واقعات: یوم عاشور کئی دیگر انبیاء کرام علیہم السلام کے لیے بھی اہم رہا ہے۔ روایات کے مطابق، اسی دن حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ قبول ہوئی، حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی طوفان سے محفوظ رہ کر کوہِ جودی پر لنگرانداز ہوئی، حضرت ابراہیم علیہ السلام پر آگ گلزار ہوئی، اور حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم بنی اسرائیل کو فرعون کے ظلم سے نجات ملی۔ اسی دن حضرت موسیٰ علیہ السلام پر توریت نازل ہوئی۔

محسن انسانیت

محسن انسانیت سے مراد وہ ہستی ہے جس نے تمام انسانیت پر احسان کیا اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں۔ یہ لقب بالعموم ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے استعمال ہوتا ہے، جنہوں نے جہالت، ظلم، اور پستی میں ڈوبی ہوئی انسانیت کو علم، عدل اور اخلاقی بلندی کی طرف رہنمائی کی۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات تمام عالم کے لیے رحمت اللعالمین ہے، یعنی تمام جہانوں کے لیے رحمت۔ آپؐ نے نہ صرف اللہ کے پیغام کو پہنچایا بلکہ اپنی سیرت، کردار اور عمل سے انسانیت کے لیے بہترین نمونہ پیش کیا۔ آپؐ نے معاشرے کو محبت، ہمدردی، رواداری، صبر، تحمل اور ایثار کی بنیاد پر استوار کیا اور ایسے قوانین دیے جو فرد اور معاشرے دونوں کی فلاح و بہبود کے ضامن ہیں۔ اسلام نے خدمت خلق، ضرورت مندوں کی مدد، اور حقوق العباد کی ادائیگی پر بہت زور دیا ہے، اور یہ تمام تعلیمات محسن انسانیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ سے ماخوذ ہیں۔

یوم عاشور اور محسن انسانیت کا ربط

یوم عاشور اور محسن انسانیت کا تصور باہم مربوط ہیں۔ حضرت امام حسین علیہ السلام کی قربانی محسن انسانیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کا عملی مظہر تھی۔ امام حسین ع نے اس اصول کو زندہ رکھنے کے لیے اپنی جان قربان کر دی کہ حق کا ساتھ دینا اور ظلم کے خلاف کھڑے ہونا ہر انسان کا فرض ہے۔ ان کی قربانی نے انسانیت کو یہ درس دیا کہ باطل کے سامنے سر جھکانا نہیں چاہیے، چاہے اس کے لیے کتنی ہی بڑی قربانی کیوں نہ دینی پڑے۔

گویا یوم عاشور نہ صرف ایک تاریخی دن ہے بلکہ یہ محسن انسانیت کی تعلیمات اور ان کے پیغام کو زندہ رکھنے، ظلم کے خلاف ڈٹے رہنے اور انسانی اقدار کو بلند رکھنے کا بھی ایک یاد دہانی ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ حقیقی انسانیت اور فلاح صرف اس وقت ممکن ہے جب ہم عدل، ایثار اور حق پرستی کے اصولوں پر قائم رہیں۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

three × four =