جون 2, 2025

ہو جاو سچوں کے ساتھ

تحریر: اختر عباس اسدی

شخصیات کو پہچاننے کے لئے تعارف کی ضرورت پیش آتی ہے

اور اگر کوئی اعلیٰ ہستی کسی کاتعارف کروائے تو اسے پہچاننے میں زیادہ وقت نہیں لگتا۔

حضرت ابوذر غفاری (رض) ان خوش نصیب افراد میں شامل ہیں جن کا تعارف خودسیدالنبین حضرت محمدمصطفیٰ(ص) اورامیرالمومنین حضرت امام علی(ع) نےکروایاچنداحادیث پیش ہیں۔

قال النبی ۖ ابوذر فی امتی علی زھد عیسی بن مریم۔

(اسد الغابہ ج٥ ص ١٨٧ واستیعاب حاشیة الاصابہ ج ٤ص ٦٤)

رسول خدا ۖنے فرمایا: ابوذر میری امت میں عیسیٰ(ع) کی طرح زاھد ہیں جیسے وہ اپنی امت میں زاھد تھے۔

قال علی(ع) : وعی ابوذر علما عجز الناس عنہ ثم اوکا علیہ فلم یخرج منہ شئیا۔

(اعیان الشیعہ ص٣٢٦)

حضرت علی(ع) فرماتے ہیں؛ابو ذر کے سینے میں علم کا سمندر ہے کہ تمام لوگ اس کویاد کرنے سے عاجز ہیں لیکن اس نے اپنے سینہ میں ایسے جگہ دی کہ اسے باہر نہیں نکالتا۔

عن عبد اللہ بن عمر قال سمعت عن رسول اللہ ۖقال: ما اظلت الخضراء ،ولا اقلت الغبراء علی ذی لھجة اصدق من ابی ذر یعیش وحدہ ویموت وحدہ ویبعث وحدہ ویدخل الجنة وحدہ۔

(اعیان الشیعہ ص ٣٢٦)

عبد اللہ بن عمر کہتاہے: میں نے رسول خدا ۖ سے سناہے انہوں نے فرمایا: آسمان نے کسی پر سایہ نہیں کیا اور زمین نے اسے نہیں اٹھایا کہ جو ابوذر سے زیادہ سچا ہو وہ تنہا زندگی کریگا اور تنہا مریگا ،تنہا اٹھے گا اور تنہا جنت میں داخل ہوگا۔

یہ روایت ابوہریرہ، ابودرداء اور مالک بن دینار نے بھی نقل کی ہے۔

روی الصدوق فی العیون باسنادہ عن الرضا عن ابائہ عن علی قال قال رسول اللہ ۖ ابوذر صدیق ھذہ الامة۔

(بحار الانوار ج ٦ ص)

مرحوم صدوق اپنی کتاب عیون اخبار الرضا میں امام رضا(ع) اور اپنے ابائے طاہرین سے اورانہوں نے، رسول خدا ۖ سے نقل کیا ہے انہوں نے فرمایا: اس امت کے صدیق ابوذر ہیں۔

فی شرح النہج قال رسول اللہ ۖ:ان الجنة لتشتاق الی اربعة :علی، وعمار وابی ذر والمقداد

ابن ابی الحدید معتذلی شرح نہج البلاغہ میں رسول خدا ۖسے یہ روایت نقل کرتے ہیں کہ فرمایا: جنت چار آدمیوں کی مشتاق ہے حضرت علی ،عمار ،ابوذر اور مقداد ۔

صفوان عن ابی عبد اللہ قال قال رسول اللہ ۖ ان اللہ امرنی بحب اربعة قالوا من ھم ؟یارسول اللہ قال: علی بن ابیطالب والمقداد بن الاسود وابوذر الغفاری وسلمان الفارسی۔

(اعیان الشیعہ مادہ جندب ص٣٢٧ سے ٣٣٠)

صفوان نے کہا: امام جعفرصادق علیہ السلام سے سنا ہے کہ رسول خدا ۖ نے فرمایا : چار آدمیوں سے محبت کرنے کا خدا نے مجھے حکم کیا ہے اصحاب نے عرض کیا وہ کون ہیں؟ فرمایا: علی(ع) ،مقداد ،ابوذر اور سلمان فارسی(رض)۔

حضرت ابوذرغفاری(رض) کوپہچاننےکےلئےاتناہی کافی ہےکہ

رسول اللہ(ص) نےفرمادیا عیسیٰ(ع) جیسازُہداور مجھےابوذرسےمحبت کرنےکاحکم دیاگیاہے

جنت ابوذرکی مشتاق ہے

اورآسمان کےنیچےاورزمین کےاوپرابوذرسےزیادہ سچاکوئی نہیں اورپھربابِ مدینۃ العلم نےفرمادیاکہ ابوذرکےسینہ میں علم کاسمندرہے

اب اگران احادیث کی روشنی میں ابوذرکوپہچاناجائےتوپتہ چلےگاکہ انکی پرہیزگاری،پارسائی،دنیاسےبےرغبتی نبی اللہ حضرت عیسیٰ جیسی جومعصوم ہیں اورکوئی گناہ نہیں کرسکتےاورجن کامقصدحق کاپرچارکرناہی تھاعالم اتنےکہ ان کےسینےمیں علم کاسمندرٹھاٹھیں مارہاہےسچےاتنےکہ اسطرح کی تشبیہ کسی اورکےلئےرسول اللہ(ص) نےنہیں دی

اورانکی تنہاسچی زندگی تنہاجنت میں داخل ہونےکی خبربھی دی گئی ہے۔

امتِ مسلمہ سےسوال توبنتاہےکہ ایساپاکیزہ صف،زاہد، سچاعالم جنتی صحابی حق پرست جب دنیامیں موجودتھاتوان سےکتنااستفادہ کیاگیااوراگرنہیں کیاگیاتواس کاسبب کیاتھا۔۔۔کیاابوذرامت مسلمہ کی پہنچ سےباہرکسی نامعلوم مقام پرمنتقل ہوگئےتھےتوجواب ہوگانہیں۔

تاریخ میں ملتاہےکہ رسول اللہ(ص) کےبعدابوذرنےرسول اللہ کےفرمان مطابق حدیثِ ثقلین کی روشنی میں زندگی گزاری اورجیسےبھی حالات بنےکسی بھی مصلحت سےکام نہیں لیا قرآن اوراہلبیت رسول(ع) کی عظمتوں کاپرچارکیا۔۔۔مکہ ہویامدینہ شام ہویاکوئی اورمقام جہاں موقع ملا لوگوں کورسول اللہ(ص) کی احادیث یاددلائیں۔۔ان کایہ سچ کسی بھی شہروالوں کوپسندنہ آیامدینہ سےشام بھیجےگئےاورشام والوں نےواپس مدینہ بھیج دیااورپھر30ھ میں مدینہ سےربذہ بھیج دئیےگئےجہاں رسول اللہ(ص) کی بتائی ہوئی تنہازندگی گزاری اپنےبیٹےکی موت دیکھی اور5ذوالحجہ32ھ میں ربذہ کےصحرامیں اپنی اہلیہ اوربیٹی کوچھوڑکردنیاسےرخصت ہوئےانکی نمازجنازہ امیرالمومنین(ع) کےصحابی مالک اشترنےپڑھائی اورعالم غربت میں مدینہ سے170کلومیٹر دوررسول اللہ(ص) کاسچا،زاہداورعالم صحابی دنیاسےرخصت ہوگیاابوذرکی تنہاقبرآج بھی دنیاکوبتارہی ہےکہ دنیاسچوں کاساتھ ہی کب دیتی ہے

اس کےباوجودکہ اللہ تعالیٰ نےبھی فرمایا

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ۔

اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

nineteen − four =