تحریر: رستم عباس
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔
پیارے مسلمان بھائیو اللّہ تعالیٰ آپ سب کو اپنے حفظ امان میں رکھے.
آپ سب کو معلوم ہے کہ اس وقت اسرائیل فلسطین پر ظلم کے پہاڑ توڑے رہاہے۔5000 سے زائد معصوم بے گناہ بچوں کو بموں سے قتل کر چکا ہے۔4000سے زائد خواتین آسمان سے گرائے ہزاروں ٹن وزنی بموں سے تباہ ہوئی عمارتوں میں دب کر کچل کر شہید ہوچکی ہیں۔بھائیوں غزہ کی کل آبا20لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔اس میں سے پندرہ لاکھ لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔غزہ کےتقریباً 90فیصد ہسپتال اسرائیل کی ظالمانہ بمباری میں تباہ ہوچکے ہیں۔
اور تقریبآ 15000ہزار فلسطینی غزہ کے رہائشی مسلمان اسرائیل کی بمباری میں قتل ہوچکے ہیں۔
لیکن افسوس ہے صد افسوس ہے مسلمان ممالک کے حکمرانوں پر جن کو اس ظلم کی زرا برابر بھی پروا نہیں ہے۔
بھائیو آپ شاید جانتے ہی ہوں کہ تمام عرب ممالک امریکہ اور اسرائیل کے سامنے تسلیم ہوچکے ہیں۔وہ فلسطین کی بلکل بھی مدد نہیں کر رہے۔ادھر اسرائیل وحشی درندے کی طرح 7اکتوبر سے آج تک ایک مہینے سے بھی اوپر ہوچکا ہے مسلسل بمباری کر رہا ہے۔ہسپتال مساجد چرچ حتی بچوں کے سکول بھی اس ظالم وحشی نے بچوں عورتوں سمیت تباہ کر دئیے ہیں۔
ہمارے حکمران بے حس ہوچکے ہیں۔ہماری بہادر فوج مصلحت کا شکار ہے۔مسلمان ملک اب مسلمان ملک نہیں رہے۔عرب حکمران باقاعدہ اسلام سے خارج ہوچکے ہیں۔
پیارے بھائیوں ایسے میں ہم کیا کریں۔ایک کام ہم کرسکتے ہیں عوام کر سکتے وہ ان ظالم اور جابر عالمی ظالمین سے نفرت کا اظہار ہے۔امریکہ برطانیہ یورپ اسرائیل سے دوری اور نفرت کا اظہار ہے۔
سب بڑی نفرت کی نشانی ان ممالک کی بنائی ہوئی اشیاء کا مکلمل بائیکاٹ ہے۔یہ تو ہم کر سکتے ہیں۔ایک اور اہم کام ہم کر سکتے ہیں وہ ہے اپنے ملک کے بزدل سیکولر اور بے دین سیاسی جماعتوں کا بائیکاٹ ہے۔اس دفعہ الیکشن میں تمام اسلام دشمن فلسطین دشمن سیاسی جماعتوں کا بائیکاٹ ہے۔ہماری تمام سیکولرسیاسی جماعتیں فلسطین دشمن ہیں سعودی عرب متحدہ عرب امارات کی غلام ہیں جو اسرائیل کی سب سے بڑی دوست ریاستیں ہیں۔
بھائیوں آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے امریکہ اسرائیل کو کہا ہے کہ حماس کو تباہ کردو۔
اور امارات نے باقاعدہ اعلان کیا ہے کہ اگر جنگ ہوئی تو ہم اسرائیل کا ساتھ دیں گے۔لہذا ہمارے جو حکمران ان کے دوست ہیں جو سیاسی جماعت امریکہ اسرائیل کے لیے نرم گوشہ رکھتی ہے ان کو اس الیکشن میں بلکل ووٹ نہ دیں۔
اگر آپ نے پیپلز پارٹی۔ن لیگ۔پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تو سمجھ لیں آپ نے فلسطین اور غزہ کے بچوں کے قاتل کو بری کر دیا ہے۔اسرائیل کو مضبوط کر دیا ہے لہذا خدا کے واسطے میں آپ سے التجا کرتا ہوں ان بے حس سیاسی جماعتوں کو ہرگز ووٹ نہ دینا۔اور اس سیاسی جماعت کو ووٹ دو جو فلسطین کے مسلے کو اجاگر کر رہی ہے جو امریکہ اسرائیل کی اعلانیہ دشمن ہے۔جس کے سیاسی منشور میں اسرائیل کی تباہی شامل ہے اس کو ووٹ دینا خدا کے لیے نہیں تو جو بھی ان سیکولر جماعت کو ووٹ دے گا وہ اس دور کا قاضی شریع ہے۔جس نے امام حسین علیہ السّلام کے قتل کو جائز قرار دیا۔
حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے امتیوں تمہارے جاگنے کا وقت آچکا ہے۔اگر اب بھی تم نے مسلمان ہونے کا ثبوت نہ دیا تو پھر آپ کا کم ازکم اسلام اور محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم سے کو یہ تعلق نہیں ہے۔
ایک اور بات اسرائیل کے خلاف ہونے والے اجتماعات میں شرکت ضرور کریں اس سے دنیا میں پیغام جاتا ہے کہ مسلمان بیدار ہیں۔
اس سلسلے میں ایک مظاہرہ 19نومبر 2023کو کلمہ چوک سے پنجاب یونیورسٹی تک ہونے جا رہا ہے اس میں بھرپور شرکت کریں۔ یہ چار باتیں یاد رکھیں۔
1…امریکہ اسرائیل یورپ سے نفرت یعنی ان ممالک کی اشیاء کا بائیکاٹ
2….اپنے ملک میں موجود تمام سیکولر سیاسی جماعتوں کا بائیکاٹ یعنی ان کو بلکل ووٹ نہ دی ۔
3….ان جماعتوں کو ووٹ دیں جن کے منشور میں فلسطین کی آزادی شامل ہے
4…. اسرائیل مخالف اجتماعات میں شرکت کریں۔
یاد رکھیں کہ رسول گرامی قدر کی وارننگ ہے فرمایا۔
اگر کوئی مسلمان پکارے کہ اے مسلمانوں(ہماری مدد کرو )جو مدد کو نہ پہنچے وہ مسلمان نہیں ہے۔