تحریر: بشارت حسین زاہدی
کربلا کی خونیں تاریخ میں کئی ایسے نام ہیں جو رہتی دنیا تک حق اور صداقت کی علامت بن کر چمکتے رہیں گے۔ انہی عظیم ہستیوں میں سے ایک نمایاں نام حضرت عباس ابن علیؑ کا ہے، جو امام حسینؑ کے علمدار، بھائی اور وفادار ساتھی تھے۔ ان کی زندگی شجاعت، ایثار اور بے مثال وفا کی ایسی داستان ہے جو ہر دور کے حریت پسندوں کے لیے مشعل راہ ہے۔
حضرت عباسؑ کی ولادت 4 شعبان المعظم 26 ہجری کو مدینہ منورہ میں ہوئی۔ آپؑ کے والد امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالبؑ اور والدہ محترمہ ام البنینؑ تھیں۔ بچپن سے ہی آپؑ نے اپنے والد گرامی سے علم و حکمت، شجاعت اور بہادری کے گر سیکھے۔ آپؑ کی شخصیت میں وہ تمام اوصاف جمع تھے جو ایک ہاشمی نوجوان کا خاصہ ہوتے ہیں۔ آپؑ کی بہادری اور جنگی مہارت کی وجہ سے آپؑ کو قمر بنی ہاشم یعنی بنی ہاشم کا چاند بھی کہا جاتا تھا۔
کربلا کا میدان وہ مقام ہے جہاں حضرت عباسؑ کی وفا اور ایثار اپنے عروج پر پہنچے۔ امام حسینؑ کے لشکر میں جب پانی کی قلت شدت اختیار کر گئی تو حضرت عباسؑ نے علم اٹھایا اور نہر فرات کی طرف بڑھے۔ دشمن کی ہزاروں کی تعداد میں موجود فوج کے حصار کو توڑ کر آپؑ نہر تک پہنچ گئے، لیکن اپنی پیاس بجھانے کے بجائے صرف بچوں کے لیے پانی بھرنے کو ترجیح دی۔ یہ ایثار اور دوسروں کی فکر کا ایسا عظیم مظاہرہ تھا جس کی مثال نہیں ملتی۔ جب آپؑ واپس آ رہے تھے تو دشمنوں نے چاروں طرف سے گھیر لیا اور آپؑ کے بازو کاٹ دیے گئے۔ تاہم، آپؑ نے اس عالم میں بھی مشکیزے کو گرنے نہ دیا اور اپنی جان کی آخری سانس تک بچوں تک پانی پہنچانے کی کوشش کرتے رہے۔ بالآخر آپؑ نے اسی تڑپ میں جام شہادت نوش کیا۔
حضرت عباسؑ کی شہادت صرف ایک فرد کی موت نہیں تھی، بلکہ یہ وفا، ایثار اور قربانی کے اس عظیم مکتب کا عملی نمونہ تھی جس کی بنیاد کربلا میں رکھی گئی۔ آپؑ نے یہ ثابت کر دیا کہ جب حق کی بات ہو تو جان سے زیادہ کوئی چیز قیمتی نہیں۔ آپؑ کی علمداری آج بھی ظلم کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کے لیے حوصلے اور استقامت کی علامت ہے۔
آج بھی دنیا بھر میں حضرت عباسؑ کے نام پر مجالس اور جلوسوں کا انعقاد کیا جاتا ہے، جہاں ان کی شجاعت، وفاداری اور ایثار کو یاد کیا جاتا ہے۔ ان کا ذکر ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ مشکلات کے باوجود حق کے راستے پر ڈٹے رہنا ہی اصل کامیابی ہے۔ حضرت عباسؑ کی قربانی رہتی دنیا تک انسانیت کے لیے ایک روشن مینار رہے گی جو ہمیں صحیح راستے کی طرف رہنمائی کرتی رہے گی۔