نومبر 22, 2024

محرم الحرام کے آداب و آمادگی (چوتھا اور آخری حصہ)

تحریر: سید روح اللہ رضوی

بیان ہوا کہ کس طرح عزاداری کی مضبوط موثر ثقافت آہستہ آہستہ غیر موثر ہوتی جارہی ہے۔

ثقافت یقیناً ایک ثابت شیء نہیں ہے جو گذر زمان کے ساتھ تبدیل نہ ہوسکے یا حتی تبدیل نہ کی جاسکے لیکن ہر تبدیلی مثبت ہو یہ بھی لازمی نہیں اور نہ ہی تیزی سے چیزوں کا تبدیل ہونا مثبت اثر رکھتا ہے؛ ثقافتی تبدیلی ایک طولانی وقت کا تقاضہ کرتی ہے۔

لہذا نہ ہی ماضی کی ہر رسم و رواج کو صحیح گردانا جاسکتا ہے اور نہ ہی ہر طور طریقے کو جدت کے نام پر تبدیل کیا جاسکتا ہے، بلکہ کوشش کی جائے کہ چیزوں کو مزید بہتر اور موثر انداز میں برپا کیا جائے۔

اس میں ایک اہم مسئلہ اس روح کا باقی رہنا ہے جو ایام عزا میں شیعہ معاشرے پر حاکم تھی۔ ایام عزا کی ایک بنیادی روایت سادگی اور غم کی فضا ایجاد کرنا ہے۔ ماضی میں کھانا پینا، رہن سہن، آنا جانا، لباس و گفتگو سب کچھ محرم آتے ہی سادگی و غم کو نمایاں کیا کرتا تھا جس میں آج کمی محسوس کہ جارہی ہے۔ گھروں اور محلوں کو سیاہ جھنڈوں سے مزین کرنا، سیاہ لباس پہننا، سبیلوں کا اہتمام یہ شعائر حسینی ہیں انکا بھرپور اہتمام کیا جانا چاہئے۔

گھروں میں ایسا ماحول ہو کہ بچے احساس کریں گویا کسی خاص مہمان کی آمد ہے ایسا مہمان کہ ایک جانب دل اسکی آمد کے لئے بے تاب ہے تو دوسری جانب اداس و غمگین۔ انہیں بچوں کی مجالس عزا برپا کرنے کی ترغیب دیں، عمومی مجالس میں ان سے زیادہ سختی سے پیش نہ آئیں، کوشش کریں کربلا والوں کے فضائل اور ایسی مصیبتیں جو بچوں کے لئے گراں نہ ہوں وہ انکے لئے بیان کریں۔ بچوں کو تفریحی امکانات کا بدلے انکے لئے کربلا اور اہل بیت علیہم السلام سے متعلق فلمیں، انیمیشن اور داستانوں وغیرہ کو مہیا کریں۔

صرف گھر والوں پر مشتمل مختصر مجالس عزا کا اہتمام بھی گھر کی فضا کو منور کرنے کے لئے بہت مفید ہے؛ چند آیات کی تلاوت، آئمہ علیہم السلام بالخصوص امام حسین علیہ السلام کے اقوال، مختصر ذک۴ مصیبت اور نوحے کے چند بند۔

اجتماعی افعال میں ایک ہدف دوسروں تک بات پہنچانا اور تبلیغ ہوتی ہے، اسے ریاکاری مت سمجھیں۔ سیاہ لباس، جلوسہائے عزاداری، گلی محلوں کو سیاہ پارچوں سے مزین کرنا یہ سب تحریک کربلا کے پیغام کی تبلیغ کا وسیلہ ہیں۔ روایات میں امام حسین علیہ السلام پر رونے، رلانے حتی رونے جیسے صورت بنانے کا جو حکم دیا گیا ہے وہ اسی سبب ہے۔

خدا وند متعال ہم سب کو عزاداری امام حسین علیہ السلام کے طفیل امام کی تحریک کے حقیقی سپاہیوں میں شمار فرمائے۔ وارث و منتقم کربلا امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے ظہور می تعجیل فرمائے، ہمیں انکے اعوان و انصار میں شمار فرمائے۔ آج انقلاب اسلامی اور مقاومتی محاذ کی شکل میں دنیا میں بلند پرچم حسینی کو مزید سربلندی عطا فرمائے؛ بحق الحسین و اولاد الحسین و اصحاب الحسین علیہم السلام

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

twenty − 8 =