تحریر: اختر عباس اسدی
ایک تھایزید جس نے نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کو ان کے اعوان و انصار کے ساتھ کربلا میں تین دن تک بھوکاپیاسا رکھنے کےبعد قتل کردیا فرزندِرسول(ص) کی لاش پہ گھوڑےدوڑادئیے نبی زادیوں کےہاتھوں کورسیوں میں جکڑدیاننگی پیٹھ والےلاغراونٹوں پربٹھاکرشہربہ شہرپھرایاگیاشرابیوں کےدرباروں میں بازاروں میں لےجایاگیا پیدل چلایاگیابغیرچھت کےخستہ حال زندانوں میں قیدرکھاگیاہرایک پہلوجوتوہین کاممکن تھاوہ آزمایاگیا۔
شہداءکےسروں کونیزوں پربلندکرکےاپنی فتح کااعلان کیاگیا
اس دلخراش واقعہ کی یادمیں پوری دنیامیں مجالس عزاءمنعقدکی جاتی ہیں جلوسِ عزاءنکالےجاتےہیں تاکہ دنیاکوبتایاجاسکےکہ ہم فرزندِ رسول(ص) حضرت امام حسین علیہ السلام کےساتھ ہیں اوریزیدیت پہ لعنت کرتےہیں
پوری دنیاکےتمام مذاہب ماسوائےکچھ شرپسندوں کےان مجالس اورجلوسوں میں شرکت کرتےہیں اورخراجِ عقیدت پیش کرتےہیں۔
اس حقیقت کےباوجودکہ اسلام کربلامیں امام حسین علیہ السلام کی قربانیوں کی وجہ سےزندہ ہے پھربھی امام حسین علیہ السلام کی حمایت اوریزیدیت کی مخالفت میں منعقدہونےوالی عزاداری کوروکنےکےلئےکبھی کوئی ہندو،عیسائی، یہودی، سکھ آگےنہیں بڑھا۔توپھروہ کون شرپسندہیں جورکاوٹ بنتےہیں انہیں پہنچانناہوگا۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان میں محرم الحرام میں امن کمیٹیاں فعال ہوجاتی ہیں اورمزےکی بات یہ ہےکہ ان کمیٹیوں کےتمام ممبران مسلمان ہی ہوتےہیں۔
اگریہ طےہےکہ سب مسلمان یزیدیت کےمخالف اورامام حسین علیہ السلام کےحامی ہیں توپھریزیدیت کےخلاف احتجاج میں رکاوٹ کون ڈالتاہےاورامن کمیٹیوں کی ضرورت ہی کیوں پیش آتی ہے۔
جن مسلمانوں کےاسلام کامعیاریہ ہوتوان سےکیاتوقع کی جاسکتی ہےکہ وہ فلسطین لبنان اورایران کی حمایت اوراسرائیل وامریکہ کی مخالفت کریں گے۔
حق کاساتھ دینااورباطل کےخلاف کھڑاہوناکتنامشکل ہےاس کوسمجھنااب مشکل نہیں رہا۔
اللہ تعالیٰ حق پرستوں کی خودمددفرماتاہے۔
اوریہ امت اس دن کاانتظارکرےجب اسےسیدالنبینﷺ کےسامنے پیش ہوناہےاورحیران کن بات یہ ہےکہ یہ امت حق کاساتھ نہ دےاکراہلبیتِ رسول(ع)کی حمایت نہ کرکےپھربھی رسول اللہﷺکی شفاعت کی امیدوارہے۔
اناللہ واناالیہ راجعون
ایک سوال توبنتاہےجن ہستیوں کاتعارف رسول اللہﷺنےپوری زندگی کروایا رسول اللہﷺکی متفقہ حدیث ہے
*الحسین منی وانامن الحسین*
*حسین مجھ سےہےاورمیں حسین سےہوں*
کیاحسین(ع)سےمحبت رسول اللہﷺسےمحبت کااظہارنہیں ہےاورحسین(ع)سےعداوت رسول اللہ ﷺسےعداوت نہیں ہےاوراگرعداوت ہےتوپھرایسی مسلمانی پرسوالیہ نشان باقی رہےگا۔
مرےہوئےیزیدکی مخالفت نہ کرسکنےوالےلوگ زندہ یزیدوں کی مخالفت کیسےکرسکتےہیں۔۔
شائیداس لئےبھی نہیں کرسکتےکہ دنیاکی محبت نےانہیں اندھاکردیاہے۔
جیسےیزیداوراس کےساتھیوں کواندھاکردیاتھا۔
مٹی میں مل گئےہیں ارادےیزیدکے
لہرارہاہےآج بھی پرچم حسین(ع)کا
اوران شاءاللہ لہراتاہی رہےگا۔
کربلامیں امام حسین علیہ السلام نےفرمایاتھا
*ھل من ناصرینصرنا*
اسی لئےہم *لبیکَ یاحسین(ع)* کی صدابلندکرتےرہیں گے
ان شاءاللہ