تحریر: رستم عباس
آج یوم ولادت دختر رسول سیدہ نساء العالمین بی بی پاک فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا ہے۔
یہ وہ دن جب رحمت العالمین کے گھر میں خدا نے رحمت کا اہتمام کیا۔یہ وہ دن ہے جب بشریت کو عصمت و طہارت کے مرکز سے فیض کا وسیلہ نصیب ہوا۔ بے شک یہ ہی وہ دن ہے اور یہ وہ ہستی ہیں جن کی وجہ سے خالق کائنات نے اسمان کو ستاروں سے سجایا۔زمین کو بنی نو انسان کی رہائش کے لیے آمادہ کیا۔یہ ہی وہ ہستی یعنی فاطمہ زہراء سلام اللّٰہ علیہا جن کی بدولت اللہ نے 124000 انبیاء بھیجے۔بی بی فاطمہ زہراء سلام اللّٰہ علیہا ہی وہ ہستی ہیں کہ جن کی وجہ سے اللّہ نے بارہ ھادی امت رسول خاتم کو عطا کیے۔بے شک بی بی فاطمہ ہی وہ ہستی ہیں جن کی بدولت اللّٰہ نے بشریت کو محمد مصطفیٰ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم جیسے عظیم پیغمبر سے نوازا۔بے شک بی بی فاطمہ زہراء سلام اللّٰہ علیہا ہی وہ ہستی ہیں۔جن کی وجہ سے خالق نے علی ابن ابی طالب جیسا شہکار انسان بشریت کو عطاء کیا ہے۔
آپ کہیں گے کہ بھائی جزبات کی رو میں بہہ رہے ہو۔ہوش کرو محمد مصطفیٰ کی وجہ سے امت کو فاطمہ ملی۔کیوں احمد مرسل بتول عزرا کے والد ہیں۔بیٹی باپ کی وجہ سے ہوتی ہے کبھی باپ بھی بیٹی کی وجہ سے ہوا ہے۔؟؟?؟؟؟؟؟؟
میں ان سے کہتا ہوں میں نے یہ بات اپنی طرف سے نہیں کی ۔خود رسول اللہ کی حدیث ہے
کہ اللّٰہ فرماتا ہے آیے رسول میں زمین آسمان کو پیدا نہ کرتا اگر میں آپ کو پیدا نہ کرتا۔اورمیں آپ کو بھی نہ پیدا کرتا اگر میں علی کو تخلیق نہ کرتا پھر اللّٰہ فرماتا ہے کہ اے رسول میں آپ کو اور علی کو دونوں کو نہ تخلیق کرتا۔اگر میں فاطمہ زہراء کو پیدا نہ کرتا گویا آج وجہہ تخلیق کائنات نورانی و کائنات مادی ہے۔
یہ ہی وہ بی بی پاک سیدہ کائنات ہیں جن کے بارے میں رسول گرامی قدر فرمایا کہ فاطمہ میرا حصہ ہے ۔
جس نے اس کو ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا۔اور جس نے مجھے ناراض کیا اس نے اللّٰہ کو ناراض کیا۔فاطمہ کی رضا میں خدا کی رضا ہے۔
اخر رسول گرامی قدر نے یہ حدہث کیوں بیان کی؟؟؟؟
اس حدیٹ کی حکمت اس وقت سمجھ اتی ہے کہ جب رسول رحلت کے چند دن بعد مسلمان بی بی کے دروازے پر اس طرح وارد ہوئے کہ جس طرح کوئی کسی جانی دشمن کے گھر کے باہر جمگھٹا کرتا ہے۔
کیوں کہ بی بی نے حکومت طاغوت کے خلاف قیام کیاتھا۔بی بی مہاجرین و انصار ایک ایک کے گھر گئیں کہ او گواہی دو کہ تم نے غدیر پر علی کی ولایت کا اعلان سنا ہے۔او علی کی مدد کرو حق حکومت علی ابنِ ابی طالب کو ہے۔لیکن کوئی نہیں آیا۔
بی بی نے اپنے وقت آخر علی علیہ السّلام کو وصیت کی کہ اے علی میرے جنازے کو مخفی رکھنا اور کسی کو بھی میرے جنازے میں شریک نہ ہونے دینا سوئے چند آدمیوں کے۔
غور طلب نقطہ!!!!!!
بی بی کاحق حکمرانوں نے چھینا علی کو ولایت و امامت سے چند لوگوں نے روکا۔لیکن بی بی نے مدینے کے کسی بھی مہاجر و انصار کو اپنے جنازے میں شرکت کی اجازت نہیں دی۔
یعنی دختر رسول خدا پوری امت سے ہی ناراض گئیں ہیں۔ اس قدر ناراحت کہ اپنی قبر کا نشان بھی ظاہر نہیں کیا۔
کیا اس وقت کے مسلمان کوئی فاسق فاجر بے نمازی سود خور۔
بدکار یا بدمعاش تھے۔کہ بی بی ان کی بد عملی کی وجہ سے ان سے ناراض تھیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟
لیکن تحقیق سے یہ بات ثابت شدہ ہے کہ اس وقت کے لوگ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے تربیت یافتہ اور تقوی اور پرہیز گاری میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے۔یہ لوگ دن میں روزے رکھتے اور رات کو عبادت کرتے تھے۔خود نہج البلاغہ میں امیر المومنین نے ان کن تعریف کی۔
لیکن وہ کون سا گناہ تھا جس کی وجہ سے سارے اعمال دھرے کے دھرے رہ گئے اور اس وقت کے لوگ مسلمان اللہ کے غضب کا شکار ہوئے؟؟؟؟؟؟؟
وہ گناہ وہ معصیت ولی خدا امام وقت امام منصوص من اللہ کی نصرت سے دست کشی کرنا ہے امام وقت کو تنہاء چھوڑ دینا ہے۔امام وقت اپنے زمانے کے رہبر کی د شمنان خدا کے مقابلے نصرت نہ کرنا ہے۔
رسول اللہ نے تو فرما دیا تھا کہ فاطمہ کی رضا میں خدا کی رضا ہے۔
اب میں ان علماء سے پوچھ سکتا ہوں کہ جو نماز روزے حج زکات سے آگے دیکھتے ہی نہیں۔ان کو اپنے زمانے کے امام کی نصرت کی نوعیت کا علم ہی نہیں ہے۔
آپ کو اگر نہیں پتا تو امام خمینی سے پوچھیں۔امام خمینی آپ کو بتائیں گے۔کہ غیبت فرزند زہرا امام مہدی کی وہ ہی وجہ ہے جو مادر گرامی حضرت فاطمہ زہراء سلام اللّٰہ علیہا کی قبر مبارک کے گمشدگی کی وجہ ہے۔
بی بی کیوں روپوش ہوئیں۔کیوں کہ امت سے ناراض تھیں۔ناراض کیوں تھیں؟؟؟
اس لیے کہ امت نے امامت کی بجائے دوسرے نظام سے وابستگی قائم کرلی تھی۔
مہدی اخر الزمان بھی اس ہی وجہ سے پردہ غیبت میں ہے کہ امت ابھی تک فاطمہ زہرا کو ناراض کئے ہوئے ہے جس دن شیعہ نے فاطمہ بتول عزرا کی ناراضگی کی پرواہ کر لی اور بی بی کے قلب اطہر کو شاد کر دیا اسی دن بی بی کا یہ فرزند مہدی آخرزمان شیعوں کے درمیان ہوگا۔
آپ کو پتہ ہونا چاہیے جس دن ہر طاغوت سرنگوں ہوگا اور ہر مسلمان ملک میں امامت و ولایت کا نظام نافذ ہوگا۔وہ دن بی بی کی شادمانی کا دن ہے۔
اہل پاکستان اپنے حصے کا کام کریں قلب اطہر فاطمہ زہراء کو شاد کریں شیعہ نظام علی ابن ابی طالب کےیے خود کو وقف کریں۔ورنہ فرزدق نے امام حسین علیہ السّلام کو بہت خوب بات کی تھی۔
کہ یہ کوفی ان کی دل تو آپ کے ساتھ ہیں لیکن تلواریں یزیدکے ساتھ ہیں۔