نومبر 23, 2024

شیعہ قرآن و احادیث کی روشنی میں

تحریر: علی کاظم

(تیسرا حصہ)

شیعہ اسلام کا ستون

“إِنَّ عِبَادِیْ لَیْسَ لَکَ عَلَیْہِمْ سُلْطَانٌ إِلاَّ مَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الْغَاوِیْن”[29]

جو میرے بندے ہیں ان پر یقیناًتیری بالادستی نہ ہو گی سوائے ان بہکے ہوئے لوگوں کے جو تیری پیروی کریں ۔
ابو بصیر سے روایت ہے کہ میں نے جعفر بن محمد ؑ سے سنا آپ فرما رہے تھے ۔ہم اہل بیت رحمت، نعمت اور برکت کا خزانہ ہیں ۔ہمارے شیعہ اسلا م کا ستون ہیں ۔ابراہیم ؑ کی دعوت فقط ہمیں اور ہمارے شیعہ کو ہے ۔اللہ تعالیٰ نے قیامت تک ابلیس کو دور رکھا ہے ۔[30]

شیعہ اللہ کے مہمان

“یَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِیْنَ إِلَی الرَّحْمَنِ وَفْداً۔ وَنَسُوقُ الْمُجْرِمِیْنَ إِلَی جَہَنَّمَ وِرْداً”[31]

اس روز ہم متقین کو خدائے رحمان کے پاس مہما ن کی طرح جمع کریں گے اور مجرموں کو جہنم کی طرف پیاسے جانوروں کی طرح ہانک کرلے جائیں گے ۔

ابو عبداللہ ؑ سے روایت ہے کہ رسول خداؐ نے علیؑ سے فرمایا ۔اے علیؑ قیامت کے دن ایک قوم قبروں سے اُٹھے گی انکے چہرے اس طرح سفید ہوں گے جیسے برف سفید ہوتی ہے انہوں نے سفید لباس پہنا ہوگا جو دودھ کی طرح سفید ہوگا۔سونے کے جوتے پہنے ہوں گے ۔جنکے تسمے چمکتے موتیوں سے ہوں گے نورانی ناقہ پر سوار ہوکر آئیں گے جنکے کجاوے سونے کے جنہوں نے یا قوت اور موتیوں کے تاج پہنے ہوں گے ۔اور غمگین ہوں گے ۔اور یہ لوگ کھا رہے ہوں گے پی رہے ہوں گے اور خوش ہوں گے۔ امیر المومنین ؑ نے عرض کیا اے رسول اللہ ؐ یہ کون لوگ ہوں گے ؟ تو آپ ؐ نے فرمایا ۔وہ آپ ؑ کے شیعہ اور آپ ؑ انکے امام ہوں گے ۔اور یہی معنی ہے اللہ تعالیٰ کے اس قول کا (َ وْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِیْنَ إِلَی الرَّحْمَنِ وَفْدا) ہم متقیوں کو رحمان کے پاس مہانوں کی طرح لائیں گے کجاوں میں سوار لائیں گے ۔اور ہم مجرموں کو جہنم کی طرف پیاسے جانوروں کی طرح ھانک کر لے جائیں گے یہ تمہارے دشمن ہوں گے جنہیں بغیر حساب کے جہنم کی طرف لے جایا جائے گا۔[32]

شیعہ اللہ کے نیک بندے

“وَلَقَدْ کَتَبْنَا فِیْ الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّکْرِ أَنَّ الْأَرْضَ یَرِثُہَا عِبَادِیَ الصَّالِحُونَ ۔إِنَّ فِیْ ہَذَا لَبَلَاغاً لِّقَوْم عَابِدِیْنَ”[33]
اور ہم نے زبور میں ذکر کے بعد لکھ دیا ہے کہ زمین کے وارث ہمارے نیک بندے ہوں گے اور اس (بات) میں بندگی کرنے والوں کے لئے یقیناًایک آگاہی ہے ۔

ابوصادق ؑسے روایت ہے کہ میں ابوجعفر ؑ سے سوال کیا کہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان (وَلَقَدْ کَتَبْنَا فِیْ الزَّبُور) کون مراد ہیں تو آپ ؑ نے فرمایا وہ ہم ہیں ۔اور میں نے عرض کیا کہ (إِنَّ فِیْ ہَذَا) سے مراد تو آپ ؑ نے فرمایا وہ ہمارے شیعہ ہیں ۔[34]

اللہ شیعوں کا دفاع کرتا ہے

“إِنَّ اللَّہَ یُدَافِعُ عَنِ الَّذِیْنَ آمَنُوا إِنَّ اللَّہَ لَا یُحِبُّ کُلَّ خَوَّانٍ کَفُورٍ”[35]

اللہ تعالیٰ ایمان والوں کا یقیناًدفاع کرتا ہے اور اللہ کسی قسم کے خیانت کا رنا شکر کو یقیناًپسند ہیں کرتا۔
اسحاق بن عمار سے روایت ہے کہ میں نے امام جعفر صادق ؑسے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی تفسیر پوچھی تو آپ ؑ نے فرمایا إِنَّ اللَّہَ یُدَافِعُ عَنِ الَّذِیْنَ آمَنُوا سے مراد ہم ہیں اور اللہ تعالیٰ ہمارا دفاع کرتا ہے اور جو ہمارے شیعوں کے متعلق افواہیں ہیں۔

شیعہ کامیاب ہے

” بِسْمِ اللہِ الرَّحْمنِ الرَّحِیْم۔ْ قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِیْنَ ہُمْ فِیْ صَلَاتِہِمْ خَاشِعُونَ ۔ وَالَّذِیْنَ ہُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ
۔ وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِلزَّکَاۃِ فَاعِلُونَ ۔ وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِفُرُوجِہِمْ حَافِظُونَ ۔ إِلَّا عَلَی أَزْوَاجِہِمْ أوْ مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُہُمْ فَإِنَّہُمْ غَیْرُ مَلُومِیْنَ ۔ فَمَنِ ابْتَغَی وَرَاء ذَلِکَ فَأُوْلَئِکَ ہُمُ الْعَادُونَ ۔وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِأَمَانَاتِہِمْ وَعَہْدِہِمْ رَاعُونَ ۔ وَالَّذِیْنَ ہُمْ عَلَی صَلَوَاتِہِمْ یُحَافِظُونَ ۔أُوْلَئِکَ ہُمُ الْوَارِثُونَ۔الَّذِیْنَ یَرِثُونَ الْفِرْدَوْسَ ہُمْ فِیْہَا خَالِدُونَ “[36]

شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہا یت رحم کرنے والا ہے ۔وہ ایمان والے یقیناًفلاح پا گئے ۔جو اپنی نماز میں خشوع کرنے والے ہیں ۔اور جو لغویات سے منہ موڑنے والے ہیں ۔اور جو زکوٰۃ کا عمل انجام دینے والے ہیں ۔کیونکہ ان پر کوئی ملامت نہیں ہے ۔لہذا جو ان کے علاوہ اوروں کے طالب ہو جائیں تو وہ زیادتی کرنے والے ہوں گے ۔اور جو اپنی امانتوں اور معاہدوں کی پاس رکھنے والے ہیں ۔اور جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔یہی لوگ وارث ہوں گے ۔جو (جنت) فردوس کی میراث پائیں گے ۔جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔

حضرت امام جعفرصادق ؑسے روایت ہے ۔آپ ؑ نے اللہ تعالیٰ کے قول (ْ قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ۔ الَّذِیْنَ ہُمْ فِیْ صَلَاتِہِمْ خَاشِعُون)کے بارے میں فرمایا وہ آئمہ ؑ اور ان کے شیعہ مراد ہیں ۔جنکی تعریف اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب کی ان آیات میں فرمائی ہے ۔کہ یہی لوگ (جنت ) فردوس کی میراث پائیں گے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے ۔[37]

امام مہدی کے شیعہ نظام خلافت قائم کریں گے

“وَعَدَ اللَّہُ الَّذِیْنَ آمَنُوا مِنکُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّہُم فِی الْأَرْضِ کَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِن قَبْلِہِمْ وَلَیُمَکِّنَنَّ لَہُمْ دِیْنَہُمُ الَّذِیْ ارْتَضَی لَہُمْ وَلَیُبَدِّلَنَّہُم مِّن بَعْدِ خَوْفِہِمْ أَمْناً یَعْبُدُونَنِیْ لَا یُشْرِکُونَ بِیْ شَیْئاً وَمَن کَفَرَ بَعْدَ ذَلِکَ فَأُوْلَئِکَ ہُمُ الْفَاسِقُونَ”[38]
تم میں سے جو لوگ ایمان لے آتے ہیں ۔اور نیک اعمال بجا لاتے ہیں۔اللہ نے ان سے وعدہ کر رکھا ہے ۔کہ انہیں زمین میں اس طرح جا نشین ضرور بنائے گا ۔جس طرح ان سے پہلوں کو جانشین بنایا اور جس دین کو اللہ انکے لئے پسند یدہ بنایا ہے اسے پا ئیدار ضرور بنائے گا اور انہیں خوف کے بعد امن ضرور فراہم کرے گا وہ میری بندگی کریں ۔اور میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹہرائیں اور اس کے بعد بھی جو لوگ کفر اختیار کریں گے پس وہی فاسق ہیں ۔علی بن الحسین ؑ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا یہ آیت (وَعَدَ اللَّہُ الَّذِیْنَ آمَنُوا۔۔) اللہ کی قسم اہل بیت ؑ کے شیعوں کے متعلق نازل ہوئی ۔وہ امام مھدی عج کے ہاتھ پر بیعت کرکے نظام خلافت قا ئم کریں گے ۔[39]

شیعہ مفلس اور متکبر نہیں ہوتے

“تِلْکَ الدَّارُ الْآخِرَۃُ نَجْعَلُہَا لِلَّذِیْنَ لَا یُرِیْدُونَ عُلُوّاً فِیْ الْأَرْضِ وَلَا فَسَاداً وَالْعَاقِبَۃُ لِلْمُتَّقِیْنَ”[40]

اور آخرت کا گھر ہم ان لوگوں کے لئے بنادیتے ہیں ۔جو زمین میں بالادستی اور فساد پھیلا نا نہیں چاہتے اور (نیک) انجام تو تقویٰ والوں کے لئے ہے ۔

حضرت امام محمد باقرؑ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے اس قول سے مراد ہم ہیں اور جن نیک انجام متقیوں کے لئے ہے اس سے مراد ہم اور ہمارے شیعہ ہیں۔[41]

شیعہ اللہ کے راستے میں کوشش کرنے والے

“وَالَّذِیْنَ جَاہَدُوا فِیْنَا لَنَہْدِیَنَّہُمْ سُبُلَنَا وَإِنَّ اللَّہَ لَمَعَ الْمُحْسِنِیْنَ”[42]

اور جو ہماری راہ میں جہاد کرتے ہیں ۔ہم انہیں ضرور اپنے راستے کی طرف ہدایت کریں گے ۔اور بتحقیق اللہ نیکی کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

حضرت امام محمد باقر ؑ سے روایت ہے آپ ؑ نے اللہ تعالیٰ کے اس قول کے متعلق فرمایا یہ آیت آل محمد اور انکے شیعوں کے حق میں نازل ہوئی۔[43]

ابراہیم ؑ ،نوح ؑ کے شیعہ تھے

“وَإِنَّ مِن شِیْعَتِہِ لَإِبْرَاہِیْم”[44]

اور ابراہیم یقیناًنوح کے پیروں کاروں میں سے تھے۔ابو بصیر یحیی بن ابی قاسم سے روایت ہے کہ جابر بن یزید جعفی نے امام جعفر صادق ؑسے اس آیت کی تفسیر پو چھی ۔(وَإِنَّ مِن شِیْعَتِہِ لَإِبْرَاہِیْم) آپ نے فرمایا اللہ سبحانہ ابراہیم ؑ کو خلق فرمایا انکی آنکھوں سے تمام حجابات ھٹا دئیے ۔پس ابراہیم ؑ نے عرش کے پہلوں میں ایک نور دیکھا ۔اور عرض کیا پروردگار یہ نور کیاہے ؟آپ بتایا گیا کہ یہ نور محمد ؐ کا ہے ۔جنہیں میں نے اپنی مخلوق میں چن لیا ہے ۔انہوں نے ایک نور انکے پہلوں میں دیکھا ۔تو عرض کیا بارالھا یہ نور کیا ہے ؟اللہ تعالیٰ نے آپ کو بتایا یہ علی بن ابی طالب ؑ کا نور ہے۔جو میرے دین کی مدد کرنے والا ہے ۔اور دیکھا انکے پہلو میں تین انوار ہیں عرض کیا یا اللہ یہ انوار کیا ہیں ؟فرمایا یہ فاطمہؑ کا نور ہے جو اپنے محبوں کو جہنم سے بچا ئے گی۔دونور انکے فرزند حسن ؑ اور حسینؑ کے ہیں عرض کیا پروردگار انکے اردگرد میں انوار کو دیکھ رہا ہوں ۔فرمایا اے ابراہیم ؑ یہ علی و فاطمہ کی اولاد میں سے نوامام ہیں ۔ان میں پہلے علی بن الحسین ؑ انکے فرزند علی اور انکے فرزند حسنؑ اور انکے فرزند حجۃقائم ؑ ہیں ۔ابراہیم ؑ نے عرض کیا ہواہے اور انکی تعداد کوتوہی شمار کرسکتا ہے ۔فرمایا اے ابراہیم ؑ یہ امیر المومنین علی بن ابی طالب ؑ کے شیعہ ہیں ۔ ابراہیم ؑ نے کہا انکے شیعوں کی پہچان کیا ہے؟فرمایا(1)۔روزانہ (۵۱) رکعت نماز پڑھیں گے۔(2)۔بسم اللہ الرحمن الرحیم بلند آواز سے پڑھیں گے۔(3)رکوع سے پہلے قنوت پڑھیں گے۔(4)۔دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنیں گے۔(5)۔اس وقت ابراہیم ؑ نے کہا پروردگارا مجھے بھی علیؑ کے شیعوں میں قرار دے۔آپؑ نے فرمایا پس اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اسکی خبر ددی ہے ۔(وَإِنَّ مِن شِیْعَتِہِ لَإِبْرَاہِیْم)۔[45]

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

[29]۔ سورہ حجر آیت42

[30]۔بحار الانور35/67

[31]۔ سورہ مریم آیت 85،86

[32]۔ تاویل الایات301، بحار الانوار24/358

[33]۔ سورہ انبیاء آیت 105،106

[34]۔ بحار الانوار24/358

[35]۔ سورہ حج آیت 38

[36]۔ سورہ مومنوں آیت 1تا11

[37]۔ غرر الاخبارالدیلمی184

[38]۔ سورہ نور آیت55

[39]۔ نور الثقلین 3/620،البرھان5/420

[40]۔ سورہ قصص آٰت 83

[41]۔ غرر الاخبارالدیلمی 184

[42]۔ سورہ عنکبوت آیت69

[43]۔ بحارالانوار 12/68، مناقب آل ابی طالب 4/308

[44]۔ سورہ صفٰت آیت83

[45]۔ بحار الانوار80/85،البرھان4/220،مستدرک الوسائل4/187

 

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

2 × three =