تحریر : عصمت اللہ شاہ مشوانی
ہمارے آخری نبی پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تعلیم کو مرد و عورت دونوں پر فرض قرار دیا ہے کیونکہ جہالت معاشروں کو تباہی کی طرف گامزن کرتی ہے. ہمارے نبی پاک پر جب ان کی آسمانی کتاب قرآن شریف نازل ہوئی تو اسی سے ہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے لوگوں کو دین اور دنیا کی زندگی گزارنے کی تعلیم دی اور یہ کتاب قرآن شریف سب کےلیے ہدایت کا ذریعہ بن چکا ہے.
مسلمانوں کے لئے یہ ہدایت کا ذریعہ تو ہے ہی لیکن یہاں تک کہ غیر مسلم بھی قرآن شریف کو پڑھ کر اور سمجھ کر اپنے معاشرے کو اچھا بنانے کا سوچتے ہیں.
شروع دن سے ہی جس ملک و قوم نے بھی اپنے آپ کو پورے دنیا کے سامنے صفحہ اول میں لانے کی کوشش کی ہے تو ان کا سب سے پہلا قدم اعلی تعلیم ہے تعلیم ہی سے آپ نہ صرف اپنے مستقبل کو روشن کرسکتے ہے بلکہ تعلیم سے آپ اپنے اور اپنے ملک و قوم کو فائدے دلا سکتے ہیں.
اچھی تعلیم ہوگی تو معاشرے کے لوگوں کو اچھے اور برے کی سمجھ آسانی سے ہوگی . اور جہاں جہالت ہوگی تو جہالت سے بہت سے گھرانے ، ملک و قوم ختم ہوتے ہوئے سب ہی دیکھتے چلے آرہے ہیں . اگر کسی قوم کو برباد کرنا ہو تو ان سے تعلیم جیسے زیور کو چین لو وہ ملک و قوم خودبخود ختم ہوجائیگی کیونکہ وہاں جہالت ہی جہالت ہوگی معمولی سی باتوں پر ایک دوسرے کی گردن پکڑینگے .
مالی غربت کوئی غربت نہیں مگر تعلیم کی غربت جہاں پر بھی ہو وہاں کی غربت دور کرنا بہت مشکل کام ہوگا کچھ سال قبل کئی ممالک مالی غربت کا شکار تھے مگر انہوں نے خالی پیٹ اپنے مستقبل کو روشن کرنے کے لیے دن رات محنت کی صرف ایک چیز کو حاصل کرنے کیلئے اور وہی ممالک آج کل صفحہ اول پر موجود ہیں . دوسری جانب اگر ہم دیکھیں تو ہمارے ملک کے لوگ تعلیم سے زیادہ دوسری غیر ضروری چیزوں کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں اور بہت آگے جاکر پچتاتے ہیں کہ تعلیم ہی سے سب کچھ ممکن تھا اور تعلیم ہی سے ہم اپنی زندگی کو مکمل طور پر سمجھ سکتے تھے اور تعلیم ہی سے ہماری زندگی روشن ہوسکتی تھی .
قصور اس میں اُس آدمی کا بھی اور ہمارے ملک کے حکمرانوں کا بھی ہے جو اپنی عوام کو تعلیم نہیں دلاتے بلکہ پاکستان میں تو یہ رواج چلاآرہا ہے کہ بڑے لوگوں کے لیے اچھی تعلیم اور اگر عام آدمی تعلیم حاصل کریگا تو یہاں کے لوگوں کے دماغ میں ایک ہی بات ہوگی کہ یہ کل کو تعلیم مکمل کرکے میری جگہ لیگا اور میری کوئی پہچان نہیں ہوگی . پاکستان کے اکثر علاقوں خاص کر دیہاتوں میں تعلیم کا کوئی نظام نہیں اسی وجہ سے بہت سے ذہین اور سمجھدار بچے ہم لوگوں کی لاپروائی کی وجہ سے پیچھے رہجاتے ہیں اور آخر کار جہالت کی راہ میں شامل ہوجاتے ہیں .
یہ مٹی بڑی زرخیز ہے دنیا کی کوئی قوم ہر لحاظ سے پاکستان کے نوجوانوں کا مقابلہ نہیں کرسکتی . مگر خاص کر پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے طلباء تعلیم کے حق اور اپنے روشن مستقبل کےلیے سڑکوں پر پڑے ہوئے نظر آتے ہیں یہاں کہ طلباء و طالبات کوئی بھکاری نہیں ہیں بلکہ صوبہ بلوچستان کے روشن مستقبل کے لیے کئی بار روڈز پر آجاتے ہیں تاکہ ان کو ایک اعلی تعلیمی نظام مل سکے یہاں کے بہادر بیٹے اور بیٹیاں جو اپنے تعلیم اور مستقبل بچانے کے لیے تادم مرگ بھوک پر بیٹھے رہتے ہیں اپنے بنیادی حق کی خاطر سڑکوں پر پڑے رہتے ہیں .
حکومت کی طرف سے اگر بوقت توجہ نہ دی گی تو کل یہ طلباء بھی جہالت کی راہ کو ہی اختیار کرکے اپنے پورے معاشرے کو تباہی کی طرف دھکیل سکتے ہیں . اور یہ نہ صرف اپنا مستقبل جہالت میں ڈالینگے بلکہ تعلیم نہ ملنے سے یہ لوگ دوسرے بہت سے نوجوانوں کا مستقبل بھی اندھیرے کی طرف دھکیل دیں گے.