نومبر 23, 2024

بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کی بے بسی 

تحریر: سید اعجاز اصغر 

بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ قیام پاکستان سے لیکر تا حال مملکت خداداد کو غیر مستحکم کرنے کیلئے سرگرم اور سرگوشاں ہے، جس کے اثرات اور نشیب و فراز آجکل کے سوشل میڈیا کی بدولت روز روشن کی طرح بے نقاب ہو چکے ہیں، پاکستان کی نوجوان نسل پہلے سے زیادہ تعلیم یافتہ، محقق، باشعور اور دانش مند ہو چکی ہے، ماضی کی نسبت اب اندرونی اور بیرونی چیلنجز، سازشوں اور تخریبی کاروائیاں کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہیں، جہالت، تاریکی، اور دقیانوسی کا خاتمہ یقینی ہوچکا ہے، ہماری پاکستانی نوجوان نسل اب ایک خبردار قوم بن چکی ہے، جس کا ثبوت پیش کرنے کے لیے موجودہ سیاسی بحران کے دوران عوامی ردعمل ہی کافی ہے، پاکستان کی عوام اب غلامی کے طوق کو اتارنے کے لئے تیار ہو چکی ہے،

کیوں کہ پاکستان کی نوجوان نسل بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کے اصل ہدف کا ادراک کرچکی ہے وہ جانتی ہے بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں سے خوفزدہ اور پریشان ہے، اسی لئے اس کا اصل مقصد اور ہدف پاکستان کے ایٹمی اثاثے ہیں، پاکستان کا ایٹمی پروگرام رول بیک کرانے پر انڈیا، اسرائیل، برطانیہ، امریکہ ، فرانس اور تمام یورپی ممالک متفق ہیں، پاکستان کی نئی نسل باخوبی آگاہ ہو چکی ہے کہ پاکستان کے دشمن ایٹمی پروگرام اور ایٹمی اثاثوں کو ختم کرنے کے لئے ڈیفینس لائن کو عبور کرنا چاہتے ہیں، وہ ڈیفینس لائن پاک فوج ہے، دشمن کے لئے اس ڈیفینس لائن کو عبور کرنا روایتی طریقوں اور روایتی ہتھیاروں سے بالکل ناممکن اور مشکل ہے، لہٰذا دشمن اس طاقتور اور مضبوط دفاعی لائن کو بالآخر گھنٹے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لئے جو ہتھیار استعمال کرنا چاہتے ہیں وہ پاکستان کی معیشت ہے،

پاکستان کے دشمن یہ جانتے ہیں کہ پاکستان کو معاشی طور پر دیوالیہ کرنے کے بعد دنیا کی سب سے زیادہ طاقتور اور مضبوط فوج کو بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کے کے سامنے جھکنے سے کوئی طاقت نہیں روک سکے گی، اس طرح بغیر جنگ لڑے پاکستان کا اور مسلم ورلڈ کا ایٹمی پروگرام ختم کردیا جائے گا، پھر لیبیا اور یوکرائن کی طرح پاکستان کو کچلنے کے لئے آسان اہداف یقینی ہوجائنیگے،

پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیز اور اسٹیبلشمنٹ اس سازش سے بخوبی آگاہ ہیں، پاکستان کے دشمنوں کو کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہیے، کیونکہ پاکستان کی افواج کی تربیت جنگ لڑنے کے لئے ہوئی ہے نہ کہ معیشت کی گتھیاں سلجھانے کے لئے تربیت ہوئی ہے، الحمدللہ پاکستانی افواج کا شمار دنیا کی بہترین اور طاقتور ترین افواج میں ہوتا ہے،

پاکستان کی نوجوان نسل کو افواج پاکستان پر فخر اور یقین ہے کہ دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کی کوئی کسر باقی نہ چھوڑے گی، اس گھناؤنی سازش کا قلع قمع کرنے کے لئے پاکستان میں سیاسی استحکام از حد ضروری ہے، سیاسی عدم استحکام پاکستان کے دشمنوں کے حوصلے بلند کرنے میں راہ ہموار کرسکتا ہے، مضبوط ، پائیدار اور مستحکم جمہوریت کا قیام پاکستان کی بقا کا تقاضہ کررہا ہے، پاکستان کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کی شکست کے لئے  حقیقی اور بے مثال جمہوریت کا نفاذ نئی نسل کا خواب بن چکا ہے، پاکستان میں اب معاشی بحران سیاسی عدم استحکام کی ہی بدولت ہے، پاک فوج بیشک نیوٹرل ہو گئی ہے مگر وطن کے دفاع کے لئے معاشی بحران کو ختم کرنے کے لئے، کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے کے لئے، عدلیہ کے وقار کو بلند کرنے کے لئے، اداروں کے استحکام اور تقدس کے لئے ورکنگ ریلیش شپ انتہائی ناگزیر ہے، پاکستان کا دفاع دشمن بھی جانتا ہے کہ مضبوط افواج پاکستان کے ہاتھوں میں ہے،معیشت کو بطور ہتھیار بنا کر پاکستان کو شکست دینا دشمن کی خام خیالی ہے، وہ جانتا ہے کہ اگر سیاسی استحکام آگیا تو معیشت خود بخود ٹھیک ہو جائے گی، لہٰذا بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کی سازش کو ناکام کرنے کے لئے پاکستان کے تمام اداروں کو سوچنا ہوگا کہ ملک کا مفاد کس بات میں ہے اور عوام کیا چاہتے ہیں  ؟ عوامی شعور اور بیداری کو دیکھتے ہوئے بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ یقینی طور پر بے بس نظر آرہی ہے، تو پاکستان کے تمام اداروں کو پاکستان کی بقا، ترقی، خوشحالی کے لئے صاف شفاف انتخابات کرانے میں کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ پاکستان کے دشمنوں کو باور کرایا جائے سکے کہ اب اس وطن عزیز میں بین الاقوامی سازشیں کرنے والے گماشتوں کی کوئی گنجائش جگہ نہیں ہے،

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

sixteen − five =