فروری 20, 2025

انقلاب اسلامی ایران اور تحریک آزادی فلسطین کی حمایت

تحریر: ریاض حسین

ایران پر شہنشاہ کی حکومت تھی ،تہران میں اسرائیل کا سفارتخانہ موجود تھا۔جیسے ایران میں انقلاب آیا امام خمینی نے سب سے پہلے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کیے اور پھر اسرائیل کے سفارتخانے کو فلسطین کا سفارتخانہ بنا دیا۔فلسطین کی جدوجہد آزادی میں ایران کا کردار اہم اور نمایاں رہا ہے، اور ایران نے اس کی حمایت میں مختلف طریقوں سے مدد فراہم کی ہے۔ ایران کی پالیسی فلسطینی عوام کے حقوق اور آزادی کے حوالے سے مستقل رہی ہے، اور ایران فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو اپنے خارجہ پالیسی کا ایک بنیادی جزو مانتا ہے۔ ایران کا موقف ہمیشہ یہ رہا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ مسلم دنیا کا سب سے اہم اور بنیادی مسئلہ ہے، اور اس کے حل کے لیے عالمی سطح پر جدوجہد جاری رہنی چاہیے۔

جیسا کہ بتایا گیا ایران کی فلسطین کے لیے حمایت کا آغاز 1979 میں اسلامی انقلاب کے بعد ہوا، جب ایران نے اپنے داخلی معاملات میں بڑی تبدیلیوں کے باوجود فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کو اپنی پالیسی کا ایک اہم حصہ بنایا۔ ایران نے فلسطینی تنظیموں کی سیاسی اور فوجی مدد شروع کی، اور یہ تعاون بڑھتا گیا ایران نے کھھل فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کی۔ایران کی حکومت نے فلسطین کی آزادی کی حمایت کو اپنے داخلی اور خارجی اقدامات میں ترجیح دی ہے، اور ایران نے فلسطینی تنظیموں جیسے حماس اور اسلامی جہاد کی مدد فراہم کی ہے۔ ایران نے ان تنظیموں کو فوجی اور مالی امداد دینے کے علاوہ ان کی تربیت اور تکنیکی مدد بھی فراہم کی۔ اس کے ساتھ ساتھ ایران نے فلسطینی عوام کے لیے عالمی سطح پر حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی اور مختلف فورمز پر فلسطین کے حق میں آواز اٹھائی۔

ایران نے فلسطینی تنظیموں کی مدد کرنے کے لیے ایک مستحکم نیٹ ورک تشکیل دیا، جس میں لبنان کی حزب اللہ، فلسطین آزاد تنظیم (PLO) اور دیگر فلسطینی گروہ شامل تھے۔ ایران کا مقصد فلسطینیوں کو اسرائیل کے خلاف طاقتور مزاحمت کے لیے تیار کرنا تھا۔ حزب اللہ کی مدد سے ایران نے اسرائیل کے خلاف فلسطینی مزاحمت کو ایک طاقتور فوجی نیٹ ورک مہیا کیا، جس سے اسرائیل کو داخلی اور خارجی محاذ پر چیلنج کا سامنا کرنا پڑا۔ ایران نے حزب اللہ کو مالی اور فوجی امداد فراہم کی، اور یہ تنظیم فلسطینیوں کے ساتھ مل کر اسرائیل کے خلاف لڑائی میں اہم کردار ادا کرتی رہی۔موجودہ جنگ میں اہل فلسطین نے جس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا وہ ایران کی فراہم کردہ تھی۔

اس کے علاوہ، ایران نے فلسطینیوں کی مدد کے لیے اپنے عالمی تعلقات میں بھی ایک مثبت کردار ادا کیا۔ ایران نے فلسطین کے مسئلے کو اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کیا اور اسرائیل کے خلاف عالمی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی۔ ایران کی خارجہ پالیسی میں فلسطین کے حقوق کے تحفظ کا اصول ہمیشہ موجود رہا ہے، اور اس نے عالمی سطح پر فلسطینی عوام کی حمایت میں متعدد بار بیانات دیے ہیں۔ایران نے فلسطینیوں کے حقوق کے لیے لڑنے والی تنظیموں کے ساتھ اپنے روابط مزید مستحکم کیے اور ان تنظیموں کو غیر ملکی امداد فراہم کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ ایران نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین کا مسئلہ صرف ایک علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ مسلمانوں کے لیے ایک مذہبی اور سیاسی مسئلہ ہے، اور اس کے حل کے لیے مسلمانوں کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔ ایران نے فلسطینیوں کے حق میں اپنی حمایت کو ہمیشہ ایک اصولی پوزیشن کے طور پر پیش کیا اور اسرائیل کے خلاف عالمی سطح پر مؤثر آواز بلند کی۔

ایران کی جانب سے فلسطینیوں کے حق میں کی جانے والی مدد نے اس کی داخلی اور خارجی پوزیشن کو ایک نئی طاقت دی۔ ایران نے فلسطین کے مسئلے کو صرف ایک علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ عالمی سطح پر مسلمانوں کے اتحاد اور اسرائیل کے خلاف جدوجہد کا مسئلہ سمجھا، اور اس نے دنیا بھر میں فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی۔ ایران نے فلسطین کے حق میں عالمی برادری کو متحرک کرنے کی کوشش کی اور اس نے اسرائیل کے اقدامات کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ ایران کا موقف ہمیشہ یہ رہا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی آزادی کے لیے کھڑا ہے اور ان کی مزاحمت میں ان کی مدد کرتا ہے۔ ایران کا یہ موقف فلسطینی تنظیموں اور مسلم دنیا میں ایک مظبوط حمایت کا سبب بنا اور اس نے فلسطینی عوام کی جدو جہد آزادی میں ایک اہم اتحادی کا کردار ادا کیا۔

ایران نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطینیوں کو اپنے وطن میں آزادی کا حق حاصل ہے اور انہیں اسرائیل کے قبضے سے آزاد ہو کر اپنے وطن میں امن سے زندگی گزارنے کا حق ملنا چاہیے۔ ایران نے فلسطینی عوام کی آزادی کے لیے ایک مستقل اور اصولی موقف اختیار کیا اور اپنے اندرونی اور بیرونی معاملات میں فلسطین کے حقوق کی حمایت کو اہمیت دی۔ اس کے علاوہ ایران نے فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ لبنان، شام اور دیگر مسلم ممالک میں بھی فلسطینی تنظیموں کی حمایت کی، جس سے فلسطین کی جدوجہد آزادی میں ایران کا کردار اور اہمیت مزید بڑھ گئی۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

six − three =