سیاسیات-گلگت بلتستان میں بدترین مالی بحران کے ساتھ اب گندم بحران بھی سر اٹھانے لگا، صوبائی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ فروری کے بعد جی بی میں گندم کا شدید بحران سر اٹھائے گا کیونکہ حکومت کے پاس گندم خریدنے کیلئے پیسے ہی نہیں۔ جبکہ مارچ کے بعد تنخواہیں بھی جاری نہیں ہو سکیں گی۔ صوبائی وزیر اطلاعات فتح اللہ خان کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس صرف 29 کروڑ روپے ہیں جن سے بمشکل گندم کی 10 ہزار بوریاں خریدی جا سکتی ہیں۔ جی بی کو ماہانہ ایک لاکھ 33 ہزار بوریاں گندم کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مارچ کے بعد سرکاری ملازمین کو تنخواہیں بھی ادا نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس بلا کر گریڈ 14 سے 22 تک کے ملازمین کو سبسڈائز آٹا اور گندم بند کر دینگے کیوں کہ سبسڈی صرف غریبوں کا حق ہے۔
![](https://siasiyat.com/wp-content/uploads/2022/10/Screenshot_20221028-122810_Chrome-300x200.jpg)