سیاسیات- اسلامی نظریاتی کونسل نے کسی فرد کی جانب سے اپنی واضح جنس تبدیل کرنے کو ناجائز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی جنس كے ازخود تعین كی اسلام میں اجازت نہیں ہے، اسلامی تعلیمات كے مطابق ہرفرد كی جنس پیدائشی طور پر طے شدہ ہوتی ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ راغب نعیمی کا کہنا ہےکہ کسی فرد کا اپنی واضح جنس کو تبدیل کرنا ناجائز ہے، البتہ غیر واضح جنس کا ابہام دور کرکے تعین جنس جائز ہے۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہےکہ خنثیٰ افراد کے لیے انٹرسیکس کالفظ استعمال کیا جائے نہ کہ ٹرانسجینڈرکا۔
علامہ راغب نعیمی کے مطابق مرد کی عورت اور عورت کی مرد کی مشابہت اختیار کرنا ناجائز ہے، اپنی جنس كے ازخود تعین كی اسلام میں اجازت نہیں ہے، اسلامی تعلیمات كے مطابق ہرفرد كی جنس پیدائشی طور پر طے شدہ ہوتی ہے، اپنے باطنی احساسات كی بنیاد پرپیدائشی جنس كے برعكس شناخت بیان كرنا شرعی احكام سے متصادم ہے۔
اعلامیے کے مطابق علما نے کہا ہےکہ ایسے مریض یا پیدائشی طورپرناقص افراد كو گھر سے نكالنا یا ان پر تشدد جائز نہیں ہے، والدین كوپابند كیا جائےكہ وہ ایسے افراد كوخاندان میں شریک ركھیں۔