جولائی 5, 2025

سیاسیات- ریسکیو حکام کے مطابق جائے حادثہ پر آپریشن جاری ہے اور انتہائی احتیاط کے ساتھ ملبہ ہٹانے کا کام کیا جارہا ہے، ملبے تلے اب بھی لوگوں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہےکہ آج اب تک ملبے سے 2 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 16 ہوگئی جن میں 10 مرد اور 6 خواتین شامل ہیں۔

ریسکیو آپریشن میں مزید 8سے 10 گھنٹے لگیں گے: ڈی سی

دوسری جانب ڈی سی ساؤتھ جاوید کھوسو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریسکیو آپریشن میں مزید 8سے 10 گھنٹے لگیں گے، احتیاط کے ساتھ ریسکیو آپریشن کو اگلے مرحلے میں داخل کیا گیا، ملبے میں اب بھی 10سے 12 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

ڈی سی نے کہا کہ اس عمارت کو 3 سال قبل خطرناک قرار دیا گیا تھا، ڈیڑھ ماہ قبل بھی عمارت کو نوٹس جاری کیا تھا، لیاری میں اب بھی انتہائی خطرناک 22 عمارتیں موجود ہیں اور  اب تک لیاری میں 16 خطرناک عمارتوں کو خالی کروادیا ہے، دیگر عمارتوں کو خالی کروانے کے لیےکارروائی کی جارہی ہے۔

جاوید کھوسو نے بتایا کہ نوٹس کے بعد رہائشیوں کو عمارت خالی کرنے کے لیے آگاہ کیا جاتا ہے، خطرناک عمارتوں کے بجلی اور گیس کنکشن کاٹے جاتے ہیں، عمارت خالی نہ کی جائے تو قانونی کارروائی ہوتی ہے۔

عمارت میں ہر فلور پر کتنے گھر تھے؟

لیاری میں گرنے والی 5 منزلہ عمارت کی مالکن خاتون کے بھتیجے نے بتایا کہ عمارت کے ہر فلور پر تین پورشن تھے اور جب بھی یہاں آنا ہوا عمارت لوگوں سے بھری ہوئی ہوتی تھی۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اس نے بتایا کہ ان کے خاندان کے افراد چوتھی منزل پر رہتے تھے، خاتون کو تشویش ناک حالت میں نکالا گیا ، بیٹا انتقال کرگیا اور3 رشتے دار اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔

واضح رہےکہ گزشتہ روز جمعہ کو لیاری کے علاقے بغدادی میں 5 منزلہ رہائشی عمارت زمین بوس ہوگئی تھی جس میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

eighteen − 3 =