اگست 3, 2025

سیاسیات- نائب امیر جماعت اسلامی، صدر قائمہ کمیٹی سیاسی، قومی امور لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی معاشی بحران عروج پر ہیں، پاک فوج قیادت تبدیلی کا اچھا عمل سیاسی بحران ختم نہیں کر سکتا، ڈائیلاگ کے ذریعے ہی متفقہ تاریخ کے مطابق شفاف، غیرجانبدارانہ انتخابات سے بحرانوں کا خاتمہ ممکن ہے، ابھی تو قومی اسمبلی کے استعفے ہی تکمیل کے مراحل میں ہیں، پنجاب اسمبلی توڑنے، استعفے دینے کا مرحلہ آسان نہ ہوگا۔ سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں میں بھی استعفوں کے لاحاصل ایکسر سائز ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا بھی استعفوں کے بعد نئے بحران کی بنیاد بنے گا، اسی کشمکش میں آئینی مدت میں نئے انتخابات کا مرحلہ آ جائے گا۔ انتخابی اصلاحات، اسٹیبلشمنٹ کی بے دخلی اور شفاف و غیرجانبدارانہ انتخابات کیلئے سیاسی جمہوری قوتوں کی اتفاق رائے کے بغیر انتخابات نئے، فساد، تباہی و بربادی کا دروازہ کھولیں گے۔ عمران خان کا دھرنا، لانگ مارچ اپنے انجام کو پہنچا، ماضی کے لانگ مارچ کی طرح بے نتیجہ ہی رہا۔ سیاست دانوں کی مہارت، اہلیت اور سیاسی قابلیت کا محاذ ڈائیلاگ کا میز ہی ہے۔

لیاقت بلوچ نے لاہور میں صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ ملک میں معاشی بحران بڑھ رہا ہے، قرضوں کا بوجھ ناقابل برداشت ہو چکا ہے۔ سیلاب متاثرین کی بحالی کا عمل بے حسی کا شکار ہے۔ دوست ممالک اور امداد دینے والے ادارے بھی پاکستان کی مدد میں پس و پیش کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ شفاف، غیرجانبدارانہ انتخابات کیلئے سیاسی جمہوری قیادت انتخابی اصلاحات اور متناسب نمائندگی کے طرز انتخاب پر اتفاق کرلیں۔

انہوں نے کہا کہ عام غریب آدمی بڑی کسمپرسی کا شکار ہے۔ سیاسی جلسوں میں کروڑوں، اربوں روپے جھونکے جا رہے ہیں لیکن سیاسی بحرانوں اور الجھاؤ کی ڈور کا سرا تلاش نہیں کیا جا رہا۔ تمام سیاسی سرگرمیاں اور جدوجہد لاحاصل بن رہی ہیں، بحرانوں کا خاتمہ اور پاکستان کا استحکام ہی احتجاجی سیاست کا حاصل ہونا چاہیے۔ عمران خان اپنی مقبولیت کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں۔۔

 

 

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

four × 5 =