مئی 4, 2025

پاکستان نے ٹرمپ انتظامیہ سے مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنے کی توقعات وابستہ کرلیں

سیاسیات۔ پاکستان نے ٹرمپ انتظامیہ سے مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنے کی توقعات وابستہ کرلیں۔

امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے امریکی جریدے کو انٹرویو میں کہا کہ صدر ٹرمپ کا جنگوں کے خاتمے اور دنیا میں پائیدار امن قائم کرنے کا مقصد خوش آئند ہے۔

پاکستانی سفیر نے کہاکہ موجودہ حالات میں کشمیر دو جوہری طاقتوں میں سب سے بڑا فلیش پوائنٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے بغیر کسی ثبوت یا تحقیق پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا انتہائی غیر منطقی اور بدنیتی پر مبنی ہے۔ پہلگام واقعہ فالس فلیگ آپریشن ہو سکتا ہے۔ جب تک مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حتمی تصفیہ نہیں ہو جاتا تب تک یہ مسائل درپیش رہیں گے۔

پاکستانی سفیر نے واضح کیا کہ ہم لڑنا نہیں چاہتے۔ ہم وقار کے ساتھ امن چاہتے ہیں۔تاہم پاکستانی قوم اپنے قومی وقار کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔

پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا جانا معاہدے کی شقوں کے منافی ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی جابرانہ پالیسیوں، انتخابی ضرورتوں یا انتظامی کوتاہیوں کا بوجھ پاکستان پر نہیں ڈال سکتا۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کے قتل کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔

بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سمیت کیے جانے والے اقدامات پر پاکستان نے بھی بھرپور جواب دیا ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1 × two =