اپریل 5, 2025

پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغانی حکومتی ڈیڈ لائن کے بعد پریشان

سیاسیات-پاکستان کی وزارت داخلہ کے مطابق ملک میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کے لیے دی جانے والی ایمنسٹی سکیم 31 دسمبر کو ختم گئی اور آج یکم جنوری سے ملک میں ویزے کی مدت سے زائد رکنے والے غیرملکی باشندوں سے جرمانہ وصول کیا جائے گا۔

پاکستان افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والا ایک بڑا ملک ہے۔ گذشتہ سال افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد بہت سے افغان سرحد پار کر کے پاکستان پہنچے تھے، جن کے پاس اب یہاں مزید رہنے کے لیے ضروری سفر دستاویزات نہیں ہیں۔

پاکستانی حکومت نے رواں سال جولائی میں ملک میں میعاد سے زائد عرصے تک رہنے والے افغان اور دیگر ممالک کے  شہریوں کے لیے ایمنیسٹی پالیسی کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق قانونی کاغذات نہ رکھنے والے غیرملکی شہری 31 دسمبر تک خود ہی پاکستان چھوڑ جائیں، بصورت دیگر قانونی کاغذات کے بغیر رہنے والے شہریوں کو ملک بدر اور آئندہ پاکستان میں داخل ہونے پر بلیک لسٹ کردیا جائے گا یا انہیں جرمانے  کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔

اس سلسلے میں رواں ہفتے جمعرات کو وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے لیے دی جانے والی ایمنسٹی سکیم 31 دسمبر کو ختم ہو جائے گی اور اس ضمن میں وزارت داخلہ نے نادرا کو مراسلہ بھی ارسال کر دیا ہے۔

مراسلے کے مطابق یکم جنوری سے پاکستان میں ’اوور سٹے‘ کرنے والے غیر ملکی باشندوں سے جرمانہ وصول کیا جائے۔

جب کہ مراسلے میں کہا گیا کہ ’نادرا ایگزٹ پرمٹ کے لیے موصول ہونے والی درخواستوں پر ایک سال سے زیادہ اوور سٹے کرنے والوں سے جرمانے کی رقم وصول کرے گا۔‘ اس کے علاوہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ’ایمنسٹی سکیم ختم ہونے پر ایک سال سے زیادہ رکنے والوں کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے گا۔‘

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے مطابق 13 لاکھ افغان شہریوں کا پاکستان میں اندارج ہے اور انہیں پروف آف رجسٹریشن یعنی ’پی او آر‘ کارڈز جاری کیے گئے ہیں جب کہ بڑی تعداد میں افغان شہری ایسے ہیں جن کے کوائف کا اندارج نہیں ہے لیکن نہ تو یو این ایچ سی آر اور نہ ہی حکومت نے سرکاری طور پر ایسے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جن سے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان یا دوسرے ممالک کے شہریوں کی تعداد معلوم ہو سکے۔ اندازوں کے مطابق یہ تعداد بھی پانچ سے دس لاکھ ہوسکتی ہے۔

حکومت پاکستان کی رعایت کے خاتمے کے بعد کی صورت حال میں افغان شہری خاصے پریشان ہیں۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

ten + 4 =